فاٹا مافیا کی ‘سرکاری’ ملی بھگت سے زمین ہڑپ کرنے کی کوشش

اسلام آبا د( سپیشل رپورٹر) پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی (فاٹا) راولپنڈی کے افسران اور عملہ زمینوں پر قبضہ کرنے والے گروہ اور بعض سیاسی شخصیات کی مبینہ ملی بھگت سے سرکاری جائیداد کے ریکارڈ میں چھیڑ چھاڑ کر کے خاتون کے گھر پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ متاثرہ خاتون کے مطابق اسے اور اس کے شوہر دونوں کو مختلف تھانوں میں درج جھوٹی درخواستوں کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے، جب کہ اس کے شوہر کو جیل بھیجنے کے لیے پیر ودھائی تھانے میں من گھڑت مقدمہ درج کر لیا گیا۔ انہوں نے چیف جسٹس اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ کرپٹ اہلکاروں اور بااثر لینڈ مافیا کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے اور انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔

سرفراز ملک کی اہلیہ میمونہ ملک نے تفصیلات بتاتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد دسمبر 2024 میں مکان نمبر 3-A، سیکٹر 4-B، خیابان سرسید، راولپنڈی کو قانونی طور پر خریدا اور منتقل کیا تھا۔اس نے الزام لگایا کہ رابعہ ملک، ملک عبدالرزاق اور دیگر نے سیاسی پشت پناہی کے ساتھ، مقامی غنڈوں کی خدمات حاصل کیں اور ان کی جائیداد پر غیر قانونی قبضہ کرنے کے لیے پولیس سے مدد حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ زمین پر قبضے کی کوشش کے علاوہ، انہوں نے اسے اور اس کے خاندان کو لاکھوں روپے کی جائیداد کی ملکیت حوالے کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش میں بہت زیادہ مالی اور ذہنی دباؤ کا نشانہ بھی بنایا۔میمونہ نے مزید کہا کہ ان کے شوہر، جو ایک قانون پسند شہری ہیں، کو پیرودھائی پولیس اسٹیشن میں ایک ایف آئی آر میں جھوٹا پھنسایا گیا.

جہاں اسے جیل بھیج دیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس پر مکان کی ملکیت منتقل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ اس نے مزید الزام لگایا کہ اس کے شوہر کی قید کے دوران اسے بھی بار بار دھمکیاں دی گئیں اور جائیداد پر دستخط کرنے پر مجبور کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ “گزشتہ چھ ماہ سے، ملک عبدالرزاق اور اس کے ساتھیوں نے مجھے مسلسل نفسیاتی اذیت میں رکھا ہوا ہے، اور میرے قانونی مکان پر زبردستی قبضہ کرنے کی کوشش کی ہے۔” اس کے علاوہ فاٹا کے مقامی اہلکاروں کی ملی بھگت سے انہوں نے میرے علم میں لائے بغیر جائیداد کے ریکارڈ میں غیر قانونی طور پر ردوبدل کیا۔میمونہ ملک نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کے ساتھ ملی بھگت کے خلاف فوری مداخلت کی جائے اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔