اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت جمعہ کے روز اسلام آباد شہر میں کیش لیس اکانومی کے فروغ کے حوالے سے سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سی ڈی اے کے ممبر فنانس طاہر نعیم، ممبر پلاننگ و ڈیزائن ڈاکٹر خالد حفیظ، سپیشل سیکرٹری وزارت انفارمیشن و ٹیکنالوجی، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن، سی ڈی اے اور آئی سی ٹی کے سینئر افسران سمیت مرکزی و کمرشل بینکس و ٹیلکوز کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس میں اسلام آباد میں کیش لیس اکانومی کو فروغ دینے کے حوالے سے اب تک کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا ، ممبر فنانس نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کے ویژن اور وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایات کے مطابق اسلام آباد میں کیش لیس اکانومی کے عمل کو تیز تر بنا رہے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سی ڈی اے نے اسلام آباد میں ہر قسم کی ادائیگیوں اور وصولیوں کیلئے ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم بشمول راست کیو آر کوڈ کو متعارف کرانے کو ضروری قرار دے دیا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اسلام آباد میں کیش لیس اکانومی اقدامات کے تحت شہر بھر میں ابتک 5000 سے زائد تاجر و دوکاندار راست کیو آر کوڈ سسٹم سے منسلک ہوچکے ہیں اور اس سلسلے میں سیکٹر H-9 اور سیکٹر G-6 میں واقع ہفتہ وار بازاروں میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کیلئے کیو آر کوڈ سسٹم متعارف ہوچکا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اسلام آباد کے مراکز اور دیہی علاقوں میں ہر قسم کے لین دین کیلئے راست کیو آر کوڈ ڈسپلے کرنے کیلئے بھرپور اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کیو آر کوڈ سسٹم کے نفاذ کا دائرہ کار شہر بھر کے تمام مراکز، شاپنگ مالز اور کلاس تھری مارکیٹوں تک بھی بڑھایا جا رہا ہے ، اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اسی طرح سی ڈی اے کے ون ونڈو فیسلیٹیشن سینٹر میں بھی کامیابی کے ساتھ کیش لیس نظام مکمل طور پر نافذ العمل ہوچکا ہے۔ اسلام آباد میں میٹرو و الیکٹرک فیڈر بسوں میں بھی کیو آر کوڈ کے زریعے ادائیگی کی سہولیات فراہم کی جاچکی ہے ، اجلاس کو بتایا گیا کہ کیش لیس نظام پر پیش رفت کے جائزہ کیلئے ڈیش بورڈ کے زریعے مختلف بینکس اپنے ڈیٹا شئیر کر رہے ہیں ، چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ عوام میں آگاہی پیدا کرنے اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے کیلئے ایک مؤثر حکمت عملی اپنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے و ضلعی انتظامیہ بطور معاون بینکوں، تاجر برادری اور کسٹمرز کے مابین ہم آہنگی پیدا کر رہا ہے اور اس سلسلہ میں بینکس کی فیلڈ ٹیمیں سی ڈی اے و ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ملکر تاجروں اور صارفین کو بہتر رہنمائی فراہم کریں ، چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ تمام بینکس اور ٹیلی کام کمپنیاں تاجروں اور صارفین کو اس جانب راغب کرنے کیلئے مختلف مراعات بھی فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ کیش لیس اکانومی کو فروغ دینے کیلئے فائیبر نیٹ ورک بچھانے کیلئے سی ڈی اے نے رائٹ آف وے چارجز ختم کر دیئے ہیں۔
چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ کیش لیس اکانومی کے عمل میں ٹریڈ یونینز اور تاجر ایسوسی ایشنز کو بھی شامل کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام اسٹیک ہولڈرز ملکر الیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعے ڈیجیٹل ادائیگیوں کی آگاہی پیدا کریں ، چیئرمین سی ڈی اے نے مزید کہا کہ کیش لیس عمل کو مزید تیز بنانے کیلئے تمام متعلقہ اداروں، بینکوں اور کاروباری کمیونٹی کے ساتھ مؤثر رابطہ کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے اسلام آباد کو مکمل طور پر ایک کیش لیس اور ڈیجیٹلائزڈ شہر کے طور پر متعارف کرایا جاسکے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان اقدامات کے ذریعے اسلام آباد میں شفاف، آسان، محفوظ اور تیز رفتار ڈیجیٹل و کیش لیس لین دین کے طریقے کار کو فروغ ملے گا