اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)نیشنل پریس کلب(این پی سی) اسلام آباد نے کینیڈین ہائی کمیشن اور ڈیپارٹمنٹ آف ڈیجیٹل میڈیا پنجاب یونیورسٹی کے اشتراک سے منگل کو یہاں آن لائن ہراسانی کے خلاف صحافیوں کو بااختیار بنانے کے موضوع پر ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ ورکشاپ کا مقصد اپنے ممبران کی پیشہ وارانہ استعداد کار فروغ دینا تھا۔ورکشاپ میں جڑواں شہروں کے درجنوں صحافیوں نے شرکت کی ۔این پی سی کی سیکرٹری نیئر علی نے ورکشاپ کا آغاز کرنے ہوئے کہا کہ پریس کلب اپنے ممبران کی پیشہ وارانہ استعداد کار بڑھانے کے علاوہ تفریح کیلئےگاہے بگاہے اہم تقریبات منعقد کرتا رہتا ہے، یہ ورکشاپ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
ڈیپارٹمنٹ آف ڈیجیٹل میڈیا پنجاب یونیورسٹی کی چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر سویرامجیب شامی نے ورکشاپ کے شرکا کو آگاہی فراہم کی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان 2025ء کے ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں 180 ممالک میں سے 158 ویں نمبر پر ہے، جمہوری طرز حکمرانی میں صحافت کے کردار کی بڑھتی ہوئی پہچان کے باوجود پاکستان میں صحافیوں کو ڈیجیٹل، سماجی اور جسمانی خطرات کا سامنا ہے جو ان کی حفاظت، آزادی اور اپنے فرائض انجام دینے کی صلاحیت کو براہ راست نقصان پہنچاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خواتین صحافیوں کو خاص طور پر غیر متفقہ تصویری ہیرا پھیری، ڈاکسنگ، تعاقب، کرداروں کے قتل اور آن لائن نفرت انگیز مہمات کے ذریعے غیر متناسب طور پر نشانہ بنایا جاتا ہے جو اکثر حقیقی دنیا کی دھمکیوں اور جسمانی خطرات میں پھیل جاتی ہیں۔ اس طرح کے حملے نہ صرف انفرادی آوازوں کو خاموش کرتے ہیں بلکہ میڈیا انڈسٹری میں سیلف سنسرشپ اور خوف کے وسیع کلچر میں بھی حصہ ڈالتے ہیں۔
اگرچہ الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کا ایکٹ (پیکا) اور دیگر ریگولیٹری فریم ورک سائبر کرائمز سے نمٹنے کے لیے موجود ہیں تاہم وہ اکثر سست، غیر شفاف اور دائرہ کار میں محدود ہوتے ہیں جو فوری تحفظ کے خواہاں متاثرین کو بہت کم سہارا فراہم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ کمزور ادارہ جاتی حفاظتی طریقہ کار آن لائن حملوں اور ہیرا پھیری کے لیے ان کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔
یہ احساس بڑھتا جا رہا ہے کہ ان ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے صرف قانونی راستہ ناکافی ہے، جس چیز کی فوری ضرورت ہے وہ احتیاطی، کمیونٹی پر مبنی اور غیر قانونی مداخلتیں ہیں جو صحافیوں میں لچک، بیداری اور یکجہتی پیدا کرتے ہیں۔ تقریب کے اختتام پر پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے ورکشاپ میں شرکت کرنے والے شرکا کا شکریہ ادا کیا اور ان میں سرٹیفیکیٹس تقسیم کئے۔