پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی سی سی اے) نے حفاظتی اقدام کے طور پر اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کام کرنے والے کم درجے کے عملے جیسے پورٹرز، ہیلپرز اور لوڈرز کے اسمارٹ فونز استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی۔
رپورٹ کے مطابق تاہم وہ اب بھی ہوائی اڈے کے احاطے میں فیچر یا کی پیڈ سیل فون استعمال کر سکتے ہیں۔
ایئرپورٹ انتظامیہ نے ایک ہدایت میں کہا کہ انتہائی تشویش کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے کہ یہ عملہ بغیر کسی پابندی کے کھلے عام اسمارٹ فون کا استعمال کر رہا ہے جس سے کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہو سکتا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ کے حساس علاقوں کی تصاویر یا ویڈیوز لینا اور انہیں ٹک ٹاک یا دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کرنا سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے اچھا نہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ شرپسند یا اسمگلر اس عملے کو اپنے مذموم عزائم کی تکمیل یا غیر قانونی سرگرمیاں انجام دینے پر آمادہ کر سکتے ہیں۔
ایئرپورٹ انتظامیہ نے کہا کہ اسے سول ایوی ایشن کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نچلے درجے کے عملے کو ہوائی اڈے پر اسمارٹ فون لانے یا استعمال کرنے سے روکیں اور اس کے بجائے انہیں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے کام کے دوران سادہ کی پیڈ سیل فون استعمال کرنے کی ترغیب دیں۔
انتظامیہ نے ایئرپورٹ پر کام کرنے والی ایجنسیوں اور ایئر لائنز کے سیکشنل سربراہوں کو بھی ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں سختی سے تعمیل کو یقینی بنائیں۔
ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ ملازمین اسمارٹ فون کے استعمال پر پابندی کے بارے میں فکر مند ہیں اور دعویٰ کیا کہ اس سے ان کی پیداواری صلاحیت متاثر ہوگی اور سیکیورٹی عملے کے ساتھ جھگڑے ہوں گے۔
اس سے قبل ایئرپورٹ انتظامیہ نے رواں سال کے آغاز میں کیے گئے سیکیورٹی آڈٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سیکیورٹی کی کچھ خامیوں کی نشاندہی کی تھی اور راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ سے کہا تھا کہ وہ ایئرپورٹ کی حفاظت اور سیکیورٹی کے لیے مناسب اقدامات کرے۔