ناسا اور یورپی اسپیس ایجنسی نے مشترکہ منصوبے کے تحت ہبل ٹیلی اسکوپ سے لی گئی کہکشاں کے جھرمٹ کی نئی وسیع تصاویر جاری کر دیں۔
ہبل ٹیلی اسکوپ سے عکس بند کی گئی ابتدائی تصاویر خلاء کی اتھاہ گہرائیوں کے شاندار نظارے پیش کر رہی ہیں، جن میں زمین سے 4 ارب نوری سال کے فاصلے پر واقع شمالی آسمان میں اُرسا میجر نامی جھرمٹ میں موجود ابیل 1351 نامی کہکشاؤں کے جتھے کے حیرت انگیز منظر نظر آ رہے ہیں۔
ہبل نے کائنات کی کہکشاؤں کی ریکارڈ ساز تصاویر اپنا وائڈ فیلڈ کیمرہ استعمال کرتے ہوئے عکس بند کی ہیں، یہ کیمرہ خلاء کی گہرائیوں کا سروے کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
The universe is an enormous place, so it takes a lot of missions to study it … and several accounts to cover it! Are you following our friends? @NASARoman @chandraxray @SOFIAtelescope @NASAExoplanets @NASAWebb @NASAHubble #SocialMediaDay pic.twitter.com/uZhkgzrkTY
— NASA Universe (@NASAUniverse) June 30, 2022
الٹرا ڈیپ فیلڈ تصویر کی طرح ابیل 1351 کی تصویر میں موجود ہر شے ہی تقریباً ایک کہکشاں ہے، بشمول روشنیوں کی لمبی دھاریوں کے جو گریویٹیشنل لینسنگ کے عمل کی وجہ سے ایسی دِکھائی دے رہی ہیں۔
کائنات کی مزید گہرائیوں میں جھانکنے کے لیے ماہرینِ فلکیات زمین سے قریب کہکشاؤں کے جتھوں کی کششِ ثقل کو استعمال کرتے ہوئے دیگر کہکشاؤں اور فاصلے پر موجود اشیاء کی روشنی کو موڑیں گے اور بڑا کریں گے۔
ہبل کی ابیل 1351 متعدد بڑے کہکشاؤں کے جتھوں کی تصاویر میں سے ایک تصویر ہے جو ماہرینِ فلکیات کو کائنات کی کہکشاؤں کے ارتقائی عمل کو سمجھنے کے لیے مدد دیتی ہے۔