پنجاب ویب 3.0 کو اپنانے والا پاکستان کا پہلا صوبہ بن گیا

حکومت پنجاب نے حال ہی میں پنجاب 3.0 کے نام سے ایک نیا منفرد ویب 3.0 پورٹل لانچ کیا ہے۔ یہ پورٹل ویب 3.0 کے معاونین جیسے محققین، سائنسدانوں، آئی ٹی انڈسٹری کے ماہرین اور یہاں تک کہ بین الاقوامی کمپنیاں جو ویب 3.0 سے متعلقہ پروجیکٹس پر کام کر رہے ہیں، کی خدمت کے لیے بنایا گیا ہے۔یہ پورٹل پاکستان اور پوری دنیا میں ویب 3.0 کے شراکت داروں سے قیمتی آراء اکٹھا کرے گا، اور ویب 3.0 ٹیکنالوجی کی طرف پاکستان کا پہلا بڑا قدم ہوگا۔

کامیاب لانچنگ سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کے ساتھ میٹنگ کی جسے انہوں نے کچھ عرصہ قبل تشکیل دیا تھا۔ میٹنگ کے دوران ٹیک ماہرین نے وزیراعلیٰ پنجاب کے ساتھ ملک میں ویب 3.0 کو اپنانے پر تبادلہ خیال کیا۔

ارفع سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک (ASTP) میں منعقد ہونے والے اجلاس میں پنجاب کے وزیر خزانہ محسن لغاری اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی (IT) کے وزیر ڈاکٹر ارسلان خالد جیسے دیگر اعلیٰ سرکاری افسران بھی شامل تھے۔

سرکاری افسران کے لوگوں کے علاوہ، اجلاس میں نجی شعبے کے سی ای اوز اور SBP، NBP، BOP، FBR، SECP جیسے اداروں کے سرکاری اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

وزیر آئی ٹی ڈاکٹر ارسلان خالد نے میٹنگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ “صوبے میں ویب 3.0 کو اپنانے سے مختلف صارفین اور ویب سائٹس کے درمیان زیادہ سے زیادہ انٹرایکٹیویٹی کی سہولت ملے گی جس سے وہ ویب سائٹ چھوڑے بغیر ایک ہی وقت میں متعدد ذرائع سے مواد تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ “

وزیر خزانہ محسن لغاری نے کہا کہ ملک میں ویب 3.0 کو کامیابی سے اپنانے سے ملک میں معاشی ترقی ہوگی اور جی ڈی پی میں اضافہ ہوگا۔

پی آئی بی ٹی کے چیئرمین جو میٹنگ میں بھی موجود تھے، نے ویب 3.0 اور بلاک چین ٹیکنالوجی کے بارے میں کچھ پُرامید تبصرہ کیا۔ “ویب 3.0 PITB کو میٹنگز/معاہدوں پر دستخط کرنے کے لیے Metaverse میں لاؤنجز خریدنے کے قابل بنائے گا۔ شہری حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے Metaverse کا استعمال کر سکیں گے”۔

پنجاب حکومت کا ویب 3.0 پورٹل جو اب لائیو ہے 4 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے جس میں ویب 3.0 گورننس، R&D اور ویب 3 کی کمرشلائزیشن، ٹیلنٹ پول کی ترقی اور ایک پالیسی/ریگولیٹری نظام شامل ہیں۔