مائیکروسافٹ کے شریک بانی بل گیٹس کا خیال ہے کہ اگر مصنوعی ذہانت (اے آئی) تیز رفتاری سے ترقی کرتا رہا تو گوگل سرچ اور ایمازون کا نام ماضی کا حصہ بن جائے گا۔
دی اسٹریٹ کی رپورٹ کی رپورٹ کےمطابق بل گیٹس کا خیال ہے کہ اے آئی پہلے ہی مستقبل کی معیشت کو تبدیل کر رہا ہے۔یاد رہے کہ چیٹ جی پی ٹی کو 2022 کے اختتام پر متعارف کرایا گیا تھا، جس نے چند ہی ماہ میں انٹرنیٹ کی دنیا پر تہلکہ مچادیا۔یہی نہیں بلکہ جی پی ٹی 4 میں چیٹ جی پی ٹی سے بھی زیادہ تخلیقی صلاحیتیں موجود ہیں جو بہت زیادہ بڑی تحریری ہدایات کو ہینڈل کر سکتا ہے اور ایک وقت میں 20 ہزار سے زیادہ حروف تحریر کر سکتا ہے، یعنی پورا ناول بھی تحریر کر سکتا ہے۔
تاہم 67 سالہ بل گیٹس کا کہنا ہے کہ اگر مصنوعی ذہانت کا ارتقا اسی تیز رفتاری سے جاری رہا تو یہ گوگل اور ایمازون کے لیے بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔انہوں نے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوگل سرچ اور ایمازون جیسی سروسز ماضی کا قصہ بن جائیں گی بل گیٹس کا کہنا تھا کہ اگر مستقبل میں نیا اے آئی ٹول متعارف کروایا گیا جو انسان کی ضروریات کا اندازہ لگانے کے قابل ہوا تو انسان کے رویوں میں بھی تبدیلی آئے گی۔
لوگ اے آئی پر ہی منحصر رہے تو لوگ سیرچ انجن پر دوبارہ استعمال نہیں کریں گے اور کبھی ایمازون کا رخ نہیں کریں گے۔سی این بی سی کی رپورٹ کے مطابق اسی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے بل گیٹس نے خبردار کیا کہ وہ وقت دور نہیں جب اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس روبوٹس دفتر میں انسانوں کی جگہ لے لیں گے، روبوٹس صنعتی کام کو سستا اور زیادہ موثر بنائیں گے، جس تیزی سے اے آئی معیاری، درست اور حیران کن تحریر پیش کرتا ہے، یہ مستقبل میں لوگوں کو ملازمتوں سے محروم کر سکتے ہیں۔یاد رہے کہ 2020 میں ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے پیش گوئی کی تھی کہ پانچ سال سے کم عرصے کے دوران انسان کو مصنوعی ذہانت سے خطرہ کا سامنا ہوگا۔