مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک اب اپنے ہی پلیٹ فارم کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) نہیں رہے، ان کی جگہ لنڈا یاکارینو نے نئی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔
انٹرٹینمنٹ پروڈکشن کمپنیز میں طویل عرصے تک ملازمت کرنے والی 59 سالہ خاتون لنڈا یاکارینو نے 6 جون کو اپنا عہدہ سنبھالا۔
لنڈا یاکارینو نے اپنی مختصر ٹوئٹ میں تصدیق کی کہ انہوں نے عہدہ سنبھال لیا۔
اسی حوالے سے امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے بھی اپنی رپورٹ میں بتایا کہ لنڈا یاکارینو نے 6 جون کو بطور ٹوئٹر سی ای او اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں۔
ان کی جانب سے ٹوئٹر کی اہم ترین ذمہ داری سنبھالے جانے کے بعد متعدد معروف شخصیات نے انہیں مبارک باد پیش کی اور پلیٹ فارم سمیت ان کے لیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔
ایلون مسک نے گزشتہ ماہ 13 مئی کو اعلان کیا تھا کہ انہیں ٹوئٹر کے لیے نئے سی ای او کو تلاش کرلیا ہے اور ساتھ ہی انہوں نے لنڈا یاکارینو کا نام بھی بتایا تھا۔
تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا تھا کہ لنڈا یاکارینو کب تک اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گی لیکن اب انہوں نے عہدہ سنبھال لیا، جس کے بعد ایلون مسک ٹوئٹر کے سی ای او نہیں رہے۔
اگرچہ ایلون مسک ٹوئٹر کے سی ای او نہیں رہے، تاہم وہ پلیٹ فارم کے اکیلے مالک ہیں اور اسی وجہ سے ہی خیال کیا جا رہا ہے کہ پلیٹ فارم کی پالیسیوں پر اب بھی ان کی رائے ہی سب سے اہم ہوگی۔
یہ واضح نہیں ہے کہ لنڈا یاکارینو کو ٹوئٹر پر کتنی تنخواہ دی جائے گی، تاہم ویب سائٹ ’مارکا‘ کے مطابق ممکنہ طور پر انہیں سالانہ 60 لاکھ امریکی ڈالر یعنی ماہانہ 5 لاکھ ڈالر تک تنخواہ ملے گی۔
لنڈا یاکارینو پاکستانی ماہانہ 14 کروڑ روپے سے زائد کی تنخواہ ملے گی، تاہم بعض رپورٹس کے مطابق ان کی ماہانہ تنخواہ 4 لاکھ امریکی ڈالر تک بھی ہوسکتی ہے، یعنی ان کی ماہانہ تنخواہ پاکستانی 11 کروڑ روپے تک ہوسکتی ہے۔
ساتھ ہی رپورٹس ہیں کہ ممکنہ طور پر وہ ٹوئٹر میں تین سال تک ملازمت کرنے کے بعد 40 لاکھ امریکی ڈالر اضافی بھی وصول کریں گی، تاہم ایسی رپورٹس کی تصدیق ٹوئٹر یا لنڈا یاکارینو نے نہیں کی۔