حماس اسرائیل جنگ : خبروں کی تصدیق میںٹوئٹر کو مشکلات کا سامنا

الاباما(سی این پی) اگرچہ صحافی، محققین، اوپن سورس انٹیلی جنس کے ماہرین اور حقائق کی تحقیقات کرنے والے ادارے حماس کے حملوں اور اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی سے متعلق آن لائن شیئر کی جانے والی ویڈیو فوٹیج اور تصاویر کی مسلسل تصدیق کررہے ہیں تاہم X کے صارفین کو اسرائیل حماس کشیدگی سے متعلق غلط معلومات کے انبار کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔دنیا میں رونما ہونے والے بڑے بڑے واقعات اب تقریباً غلط معلومات سے منسلک ہیں جس کا مقصد بیانیے کو کنٹرول کرنا ہے۔ اسرائیل حماس تنازع کے بارے میں بھی بڑے پیمانے پر اور تیزی سے غلط معلومات کو شیئر کیا جارہا ہے خاص طور پر X پر۔

امریکی ریاست الاباما کے ایک محقق صحافی جسٹن پیڈن جنہیں Intel Crab کے نام سے آن لائن جانا جاتا ہے، نے X پر بتایا کہ بہت سی وجوہات کی بنا پر اس وقت یہاں پر کسی تنازع کا کامل اور صحیح احاطہ کرنا مشکل ہے۔ معتبر لنکس اب خود تصاویر ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ گراؤنڈ نیوز آؤٹ لیٹس مہنگے نیلے تصدیقی نشان کے بغیر اپنی خبروں کو سامعین تک پہنچانے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ پلیٹ فارم کے سی ای او کے ذریعے متعصب غنڈوں کو بھی ترغیب مل رہی ہے۔جسٹن نے مزید بتایا کہ انہوں نے 2021 میں غزہ میں بڑھتی کشیدگی کا احاطہ کیا تھا تو وہ اپنے فیڈ میں جو ذرائع دیکھ رہے تھے وہ زمین پر موجود لوگوں یا معتبر خبر رساں ایجنسیوں کی جانب سے مصدقا تھیں۔ اس بار حماس اسرائیل تنازع میں X پر تصدیق شدہ مواد یا بنیادی ذرائع کو تلاش کرنا عملی طور پر ناممکن ہوگیا ہے۔