نیو یارک(سی این پی) ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شمسی توانائی اور پون چکی تنصیبات سے حاصل ہونے والی اضافی بجلی کی مدد سے بٹ کوائن مائن کرتے ہوئے کروڑوں ڈالر کمائے جاسکتے ہیں۔
اس طرح کے مائننگ آپریشنز کا لگایا جانا کرپٹو کرنسی کے ماحولیات پر پڑنے والے منفی اثرات کو کم کرتے ہوئے ایسا آمدن فراہم کر سکتا ہے جس کی مستقبل کے پائیدار توانائی کے منصوبوں میں دوبارہ سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے۔
جامعہ میں انرجی سسٹمز کے پروفیسر فینگچی یو کا کہنا تھا کہ مائننگ سسٹم کے منافع بخش ہونے کا دار و مدار توانائی کی مستحکم دستیابی پر منحصر ہوتا ہے۔ اس لیے پیداوار کو بڑھانے کے لیے مائننگ فارم کے محل وقوع کے اعتبار سے جگہ کا تعین اہمیت رکھتا ہے۔
جرنل اے سی ایس سسٹین ایبل کیمسٹری اینڈ انجینئرنگ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق امریکا میں کرپٹو مائننگ آپریشنز کے لیے سب سے منافع بخش ریاست ٹیکساس ہے جہاں 32 طے شدہ پائیدار توانائی کے منصوبے مشترکہ طور پر 4 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا منافع کمانے کی سکت رکھتے ہیں۔ جبکہ دیگر باصلاحیت ریاستوں میں کیلیفورنیا، کولوراڈو، اِلینوائے، آئیووا، نیواڈا اور ورجینیا شامل ہیں۔
کورنیل یونیورسٹی کے ڈاکٹرل طالب علم اپورو لعل کے مطابق ان منصوبوں کی حوصلہ افزائی نئی پالیسیوں کی صورت میں کی جاسکتی ہے جس کے تحت جو بھی صاف توانائی کی مدد سے بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسی مائن کرے گا ان کو معاشی طور پر فوائد دیے جائیں گے۔