واشنگٹن(سی این پی) سائنس دانوں نے چاند پر موجود وہ میکنزم دریافت کرلیا ہے جس کے تحت پانی اور ہائیڈروجن کے بنتے ہیں اور چاند کی مٹی میں رہ جاتے ہیں۔ سائنس دانوں کی اس دریافت کو چاند پر بستیاں آباد کرنے کی جانب ایک اور قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
ماہرین فلکیات کے مطابق چاند پر ایندھن کو بنانے اور استعمال کرنے کے لیے راہیں تلاش کرنا انسان کی مستقبل کی خلائی تحقیقات کے لیے بہت اہم ہے۔
چاند کی سطح پر موجود پانی اور ہائیڈروجن ممکنہ طور پر مستقبل میں چاند پر قائم ہونے والی بستیوں اور طویل خلائی تحقیقات کے لیے اہم وسائل ثابت ہوسکتے ہیں۔
چاند پر موجود ان اہم وسائل کا مؤثر استعمال، پانی کے کہاں اور کیسے بننے اور چاند کی مٹی میں موجود رہنے کے متعلق بہتر فہم پر انحصار کرتا ہے۔
امریکی نیول ریسرچ لیبارٹری (این آر ایل) سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی شریک مصنفہ کیتھرین دی برگس کے مطابق چاند کی سطح پر مستقل تنصیبات ہونے کی صورت میں ہائیڈروجن ممکنہ طور پر ایک ایسا ذریعہ ہوسکتی ہے جس کو براہ راست استعمال کیا جاسکے۔
ڈاکٹر کیتھرین کا کہنا تھا کہ چاند پر پہنچنے سے قبل وسائل کی نشان دہی اور ان کو اکٹھا کرنے کی سمجھ خلائی تحقیقات کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
اب تک سائنس دانوں کو یہ تو معلوم تھا کہ شمسی ہواؤں میں موجود ہائیڈروجن چاند کی مٹی کے ساتھ ردِ عمل کرتے ہوئے چاند پر مٹی بناتی ہے۔
تاہم محققین کے مطابق پانی کا بننا اور مٹی میں رہنے کا انحصار چاند کی مٹی میں موجود دیگر معدنیات اور دیگر عوامل پر ہوتا ہے۔