90 کی دہائی کی بالی ووڈ اداکارہ اور سلمان خان کی سابقہ گرل فرینڈ سومی علی نے ماضی کی تلخ یادیں تازہ کرتے ہوئے سلمان خان پر تشدد کے الزامات عائد کردیے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکارہ سومی علی نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر طویل پوسٹ شیئر کرتے ہوئے سلمان خان کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کی وجہ بتا دی۔انہوں نے انسٹا پوسٹ میں لکھا کہ ہر کوئی یہ ہی سوال کرتا ہے کہ سومی علی اور سلمان خان کے درمیان کیا ہوا ؟
انہوں نے اپنے اور سُپر اسٹار سلمان خان کے تعلقات کو بدترین تجربہ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ وہ 8 برس جو میں نے اُس کے ساتھ گزارے وہ میری پوری زندگی کے بدترین سال تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران سلمان نے مجھے نیچا دکھانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا، گالم گلوچ، جھگڑوں کے ساتھ ساتھ مسلسل مجھے بدصورتی اور کم عقلی کے طعنوں کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے ساتھ کوئی ایک دن بھی ایسا نہیں گزرا جب اس نے مجھے یہ احساس نہ دلایا ہو کہ میں بے وقعت اور حیثیت میں اس سے کم تر ہوں ۔
سومی علی نے کہا کہ سلمان خان نے برسوں ہمارے رشتے کو راز میں رکھا، کبھی دنیا کے سامنے مجھے اپنی گرل فرینڈ تسلیم نہیں کیا اور بلا ٓخر جب مجھے اپنے حلقہ احباب میں گرل فرینڈ کی حیثیت سے شناخت دی تو ان کے سامنے بھی مجھے ذلیل کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا صرف اتنا ہی نہیں بلکہ مسلسل مجھے جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بناتا رہا۔
سومی علی نے اعتراف کیا کہ سلمان خان کے ساتھ رشتہ رکھتے ہوئے بھی انہوں نے دوسرے مردوں میں دلچسپی لینا شروع کر دی کیونکہ انہیں کسی ایسے مرد کی تلاش تھی جو ان کا خیال رکھ سکے ، انہیں عزت دے سکے اور ان سے سچی محبت کرے ۔
انہوں نے کہا کہ ’بدقسمتی سے میں اس بات سے بے خبر تھی کہ ہر کوئی مجھے سیڑھی سمجھ کر آگے بڑھنے کی کوشش کر رہا ہے‘۔
انہوں نےکہا کہ جب سلمان خان کو ان معاملات کا علم ہوا تو اسے موقع مل گیا جس کی تلاش میں وہ برسوں سے تھا، اس نے مجھے مزید جسمانی و ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا اور یہ کہہ کر چھوڑ دیا کہ میں عورت نہیں مرد ہوں، کیونکہ صرف مرد ہی دھوکا دے سکتے ہیں۔
سومی علی کا کہنا تھا کہ اگر آپ میں سے کسی کے ساتھ سلمان یا کوئی بھی انسان اچھا ہے تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ وہ دوسروں کے ساتھ بھی ویسا ہی ہے۔ میں نے زبانی، جنسی اور جسمانی زیادتی و تشدد کے حوالے سے سلمان خان کا جو چہرہ دیکھا اسے کوئی نہیں جانتا۔