پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی مقامی عدالت نے تکذیب نکاح سے متعلق اداکارہ میرا کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اداکارہ عتیق الرحمٰن کی ہی بیوی ہیں۔
لاہور کی سیشن کورٹ سے قبل فیملی کورٹ نے بھی 2018 میں اداکارہ میرا کو عتیق الرحمٰن کی بیوی قرار دیا تھا، جس کے خلاف اداکارہ نے اپیل دائر کی تھی۔
میرا کی درخواست پر سیشن جج مظہر حسین نے 31 جنوری کو سماعت کی، جس دوران دونوں فریقین کے وکلا نے دلائل مکمل کیے۔
مذکورہ کیس کی سماعتیں کافی عرصے سے جاری تھیں اور تمام دلائل مکمل ہونے کے بعد سیشن کورٹ نے اداکارہ میرا کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عتیق الرحمٰن کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔
سیشن کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں میرا کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ اداکارہ عتیق الرحمٰن کی ہی بیوی ہیں۔
عتیق الرحمٰن نامی شخص نے پہلی بار 2009 سے قبل دعویٰ کیا تھا کہ میرا نے ان سے شادی کر رکھی ہے اور ان کی اہلیہ ہونے کے باوجود انہوں نے نکاح کے اوپر نکاح کرکے کپتان نوید سے شادی کی۔
عتیق الرحمٰن نامی شخص کی جانب سے نکاح کے اوپر نکاح کا دعویٰ کرنے کے بعد میرا نے جولائی 2009 میں تکذیب نکاح کی درخواست دائر کی تھی۔
مذکورہ کیس کی درجنوں سماعتیں ہوئیں، یہاں تک کہ عدالت نے عدم پیشی پر میرا کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے تھے۔
لاہور کی فیملی کورٹ نے تقریبا ایک دہائی بعد جون 2018 میں فیصلہ دیا تھا کہ اداکارہ عتیق الرحمٰن کی ہی بیوی ہیں۔
فیملی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اداکارہ نے سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور وہاں بھی تقریبا تین سال تک سماعتیں ہوئیں اور عدالت نے 31 جنوری کو فیصلہ دیا کہ اداکارہ عتیق الرحمٰن کی ہی بیوی ہیں۔