اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر ) و فاقی دارلحکومت کے تھا نہ شالیمار کے علاقہ میں ٹک ٹاکر سمعیہ حجاب کو مبینہ اغواء کرنے اور دھمکیاں دینے کے مقد مہ میں پولیس کی ناقص تفتیش پانچ دن کے جسمانی ریمانڈ پولیس صرف 45 ہراز برآمد کر سکی، گاڑی، اسلحہ اور ساتھی ملزمان کو گرفتار نہ کر سکی ، ملزم کو عدالت میں پیش کردیا گیا،عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 دن کی توسیع کردی ملزم حسن زاہد 5 دن کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 دن کی توسیع کردی پولیس نے ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ محمد اظہر ندیم کی عدالت میں ملزم کو پیش کیا گیا پولیس پہلے بتائے ملزم کا 2 دن کا ریمانڈ تھا، وکیل صفائی آج 5 دن بعد ملزم کو پیش کیا گیا ہے عدالت پہلے ریمانڈ کا آڈر دیکھ سکتی ہے.
وکیل صفائی پچھلے آڈر میں 2 دن کے ریمانڈ کی ٹاپئنگ کی غلطی تھی جس کو فوراً ٹھیک کروا لیا گیا تھا، حسن زاہد کے وکیل کیجانب سے ملزم اور مدعائی کی ٹرانزکیشن ہسٹری عدالت میں پیش کی گئی مدعیہ سمعیہ حجاب کی والدین کے حوالے سے بیان کی ویڈیو بھی عدالت میں پیش کی گئی عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم حسن زاہد اور مدعیہ کی منگنی ہوچکی ہے، حسن زاہد اور سمعیہ حجاب کی منگنی کی تصاویر عدالت میں پیش کی گئیں ملزم سے 45 ہزار روپے رقم ریکور کر لی گئی ہے، پراسیکیوشن ملزم سے گاڑی، اسلحہ اور ساتھی ملزمان کو گرفتار کرنا ہے، پراسیکیوشن ملزم کا مزید 8 روزہ ریمانڈ مطلوب ہے، پراسیکیوشن، ملزم کے وکیل نے کہا کہ حسن زاہد نے ایک مقدمہ میں ضمانت کروائی تو جان بوجھ کر دوسرے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا، جس وقت کا وقوعہ بنایا گیا ہے ملزم اسوقت جناح سپر میں موجود تھا، ملزم کے وکیل نے کہا کہ سمعیہ حجاب سے رقم واپسی کا مطالبہ کیا تو جعلی رسیدیں دی گئی، عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 دن کی توسیع کردی۔ دوسری جانب سامعہ حجاب کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پولیس حراست میں موجود ملزم حسن زاہد کے قریبی ذرائع کے مطابق ملزم نے کئی سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سامعہ حجاب کا تعلق چکوال سے ہے.
چند سال قبل راولپنڈی کے سکستھ روڈ پر ایک گرلز ہاسٹل میں مقیم تھی، جہاں سے اس نے مختلف شیشہ کیفوں کے چھوٹے موٹے اشتہارات میں کام کرنا شروع کیا۔بعد ازاں سامعہ حجاب اسلام آباد سیکٹر ای الیون منتقل ہوگئی اور گزشتہ کئی برسوں سے اپنی والدہ اور کم عمر بھائی کے ساتھ کرائے کے مختلف گھروں میں مقیم ہے۔ملزم حسن زاہد، جو لاہور کا رہائشی اور گاڑیوں کی خرید و فروخت کے کاروبار سے منسلک بتایا جاتا ہے، نے تقریباً آٹھ ماہ قبل سامعہ حجاب سے تعلقات قائم کیے۔ اس نے الزام عائد کیا ہے کہ سامعہ کے موجودہ گھر کا کرایہ ڈیڑھ لاکھ روپے ماہانہ وہ خود ادا کرتا تھا جبکہ ایک نئی ماڈل کی کالی ہنڈا سوک بھی سوا لاکھ روپے ماہانہ کرایہ پر فراہم کی۔حسن زاہد کے مطابق وہ نہ صرف گھر کے اخراجات اور یوٹیلیٹی بلز ادا کرتا رہا بلکہ لاکھوں روپے مالیت کا نشہ آور پاؤڈر کوکین بھی خرید کر دیتا رہا۔ملزم کے مطابق وہ سامعہ اور اس کے خاندان کے ساتھ رہائش پذیر تھا جبکہ ای الیون میں ایک علیحدہ فلیٹ بھی کرایہ پر لے رکھا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سامعہ حجاب اکثر اس کے کاروباری کیش رقم بھی اپنے پاس رکھتی تھی۔واقعہ کی جڑ ایک جھگڑا بنا، جو سامعہ کے موبائل فون پر کسی اور شخص کا میسج دیکھنے کے بعد شروع ہوا۔ ملزم نے اعتراف کیا کہ اس دوران ایک سے زائد بار اس نے سامعہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ وقوعہ سے کچھ روز قبل دونوں سرینا ہوٹل میں بھی مقیم رہے.
، جس کا کرایہ ڈیڑھ لاکھ روپے ملزم نے ادا کیا۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ وقوعہ والے روز حسن زاہد نے سامعہ سے 50 لاکھ روپے مانگے، جو اس کے مطابق گاڑی کی خریداری کے لیے دی گئی رقم تھی، تاہم سامعہ نے دینے سے انکار کیا۔ اس دوران گھر میں تلخ کلامی ہوئی اور سامعہ نے اس کا موبائل چھیننے کی کوشش کی جس پر دونوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ بعد ازاں سامعہ نے سوشل میڈیا پر ویڈیو اپ لوڈ کر کے اپنی جان کو خطرہ ظاہر کیا اور پولیس سے تحفظ مانگا۔پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا اور چھاپوں کے بعد اسے گرفتار کر لیا۔ اس وقت حسن زاہد جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہے۔دوسری جانب سامعہ حجاب نے دعویٰ کیا ہے کہ حسن زاہد ایک نوسرباز ہے، گاڑیوں کا کاروبار محض دکھاوا ہے اور اصل میں اس کا کوئی مستقل ذریعہ آمدن نہیں۔ اس کے خلاف پہلے سے ایف آئی آرز درج ہیں۔ سامعہ کے مطابق وہ کئی ماہ سے اس کے پیسوں پر گزارہ کر رہا تھا، شادی کے لیے دباؤ ڈالتا تھا اور انکار پر قتل و اغوا کی دھمکیاں دیتا رہا۔پولیس کے مطابق کیس کی تحقیقات جاری ہیں اور مزید حقائق تفتیش مکمل ہونے کے بعد سامنے آئیں گے۔