میرے بارے میں پی سی بی میں جمع رپورٹ کو عوام کے سامنے لایا جائے،احمد شہزاد

ٹیسٹ کرکٹر احمد شہزاد  نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے بڑا  مطالبہ کردیا۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں احمد شہزاد نے کہا کہ میرے  بارے میں ماضی کی ٹیم مینجمنٹ  نے جو  رپورٹ پاکستان کرکٹ بورڈ کو جمع کرائی اور جس کی بنیاد پر مجھے ٹیم سے دور رکھ کر نقصان پہنچایا گیا ہے اس کو عوام کے سامنے لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو   بتایاجائے کہ احمد شہزاد نے یہ غلطیاں کی ہیں اور پھر میری وضاحت بھی لی جائے  اور ارباب اختیاراس کے بعد کوئی فیصلہ کریں۔

قومی کرکٹر کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ میرے بارے میں جو چند برس پہلے رپورٹ دی گئی اس کا میرے کیرئیر پرمنفی اثر پڑا، میری شہرت کو نقصان  پہنچا، میرے فینز کو غلط بتایا گیا، رپورٹ میں جو کہا گیا اس کی وضاحت ہونی چاہیے کیو نکہ مجھے اس کا بہت نقصان ہوا، مجھے  پتا تو ہوناچاہیے کہ رپورٹ کیا ہے اور میں نے کیا غلطی کی ہے،  ایک ہی سیریز میں ایک ہی کوچ کے ہوتے ہوئے میں نے ایسا کیا غلط کردیا کہ رپورٹ کا ایک پلندہ تیار کر لیا۔

انہوں نے مزید کہا بس میں چاہتا ہوں کہ رپورٹ کو پبلک کیا جائے جس کی بنیاد پر مجھے ٹیم سے باہر کیا گیا ہے، میں نے کبھی کچھ غلط نہیں کیا میرے پاس بھی اپنے دفاع کے لیے بہت کچھ ہے اگر میں نے کچھ غلط کیا ہے تو مجھے اس کا بتایا جائے ۔

کرکٹر کا کہنا تھا کہ مجھے خود نہیں پتا کہ مجھے کنڈیشنگ کیمپ میں کیوں نہیں بلایا گیا حالانکہ اس کیمپ میں 60 لڑکوں کو بلایا گیا تھا لیکن اس کا درست جواب تو وہی دے سکتے ہیں جنہوں نے کھلاڑیوں کو منتخب کیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے سری لنکا کے خلاف آخری سیریز میں پورا موقع ہی نہیں دیا گیا اور باہر کر دیا، ایک میچ میں اوپنر کھلایا دوسرے میں ون ڈاؤن اور پھر پریشر میں آکر باہر کر دیا۔

پی ایس ایل کے ساتویں ایڈیشن میں نہ کھیلنے کے حوالے سے احمد شہزاد نے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میرا گھر ہے،  کوئٹہ کی ٹیم نے ہمیشہ اچھی کرکٹ کھیلی ہے،  چیمپئنز ہونے کا اعزاز بھی حاصل کیا لیکن اتار چڑھاؤ آتے ہیں،  امید ہے کہ اب ایک بار پھر کوئٹہ ٹیم مثالی کرکٹ کھیلے گی، مجھے خود بڑا دکھ ہے کہ میں پی ایس ایل نہیں کھیل سکا لیکن کیوں نہیں کھیل سکا اس کا بالکل اسی طرح مجھے نہیں علم جیسے یہ نہیں پتا مجھے کیمپس میں کیوں نہیں بلایا جاتا۔

تینوں فارمیٹ میں سنچریز بنانے کا اعزاز رکھنے والے احمد شہزاد نے کہا میں کنڈکٹ کے تحت تمام چیزیں کررہا ہوں، نہیں چاہتا کہ کچھ غلط رویہ اختیارکروں، میں اچھے انداز سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ میں نے ایسا کیا غلط کیا ہے جو مجھے کارنر کرنے کی کوشش کی گئی ہے میں نے رپورٹ کے بارے میں جاننے کی بہت کوشش کی لیکن مجھے کچھ حاصل نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ احمد شہزاد 2019 میں سری لنکا کے خلاف آخری مرتبہ ہوم ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شامل کیے گئے تھے، ان کے بارے میں سابق ہیڈ کوچ وقار یونس کے دور میں 2015-16 میں ایک رپورٹ جمع کرائی گئی تھی۔

رپورٹ میں احمد شہزاد کے رویے کے بارے میں تفصیلی لکھا گیا تھا کہ پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے احمد شہزاد کو ٹیم سے دور رکھا جائے۔