میڈرڈ(سی این پی) سپین فٹبال فیڈریشن کے صدر کو خاتون کھلاڑی کا بوسہ لینا مہنگا پڑگیا،شدید تنقید کے بعد مستعفی ہوگئے۔تفصیل کے مطابق ویمن فٹبال ورلڈکپ جیتنے والی اسپین کی کھلاڑی چیمپئن جینیفر ہرموسو کو میڈل دیتے وقت گلے لگانے اور ہونٹوں پر بوسہ دینے پر دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد فیڈریشن کے صدر لوئس روبیئلز کو عہدے سے استعفی دینا پڑگیا۔
46 سالہ لوئس روبیئلز نے بوسہ اسکینڈل کے نتیجے میں خود پر ہونے والی کڑی تنقید کے بعد اسپین فٹبال کے چیف اور یوئیفا کے نائب صدر کے عہدے سے بھی استعفیٰ دیدیا۔سپین فٹبال کے چیف کے متنازع اسکینڈل پر فیفا نے انھیں 90 روز کے معطل کرکے اس دوران قومی اور بین الاقوامی سطح پر فٹ بال سے متعلق کسی بھی سرگرمی میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل انھوں نے اپنے ناپسندیدہ عمل کا دفاع کرتے ہوئے بوسے کو ”باہمی رضامندی“ سے کیا گیا عمل قرار دیا تھا۔اسپین نے 20 اگست کو فیفا ویمنز ورلڈ کپ کے فائنل میں تاریخی فتح حاصل کرکے پہلی بار یہ اعزاز اپنے نام کیا تھا۔ اسٹیج پر انعامات کی تقسیم کے دوران فیفا کے عہدیدار کی حیثیت سے لوئس روبیئلز بھی موجود تھے۔جس کے دوران انھوں نے اسپین کی 33 سالہ کھلاڑی جینی برموسو کے ہونٹوں پر بوسہ دیا تھا۔ اس بوسے پر دنیا بھر میں شدید تنقید کی گئی تھی اور خاتون کھلاڑی نے بھی اس کو ”کافی عجیب“ قرار دیا تھا۔