کولمبو (سی این پی)بھارت نے پاکستان کو ایشیا کپ سپر فور مرحلے کے اہم میچ میں پاکستان کو بیٹنگ کے بعد شان دار باؤلنگ کی بدولت 228 رنز کے ریکارڈ مارجن سے شکست دے دی۔پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کا تیسرا میچ دو مرتبہ بارش کے باعث روک دیا گیا اور دوسرے روز جب پاکستان کی اننگز کے 11 اوور مکمل ہوتے ہی روک دیا گیا جو بارش رکنے کے بعد دوبارہ شروع ہوا تو پاکستان کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ مزید تیز ہوگیا۔
بھارت کے بلے بازوں ویرات کوہلی اور کے ایل راہل نے دوسرے روز تاخیر سے شروع ہونے والے کھیل میں شان دار بیٹنگ کی اور ناقابل شکست سنچریوں کی بدولت مقررہ 50 اورز میں 356 کا بڑا اسکور ترتیب دے دیا۔کولمبو میں بارش سے متاثرہ ایشیا کپ سپر فور مرحلے کا میچ دوسرے روز جب شروع ہوا تو بھارت کا اسکور دو وکٹوں پر 147 رنز تھا، ویرات کوہلی اور کے ایل راہل بیٹنگ کر رہے تھے جبکہ پاکستان کو فاسٹ باؤلر حارث رؤف کی انجری کی صورت میں دھچکا لگا۔
کے ایل راہل اور ویرات کوہلی نے شان دار کھیل کا مظاہرہ کیا اور اس دوران انجری سے صحت یاب ہو کر ٹیم میں واپسی کرنے راہل نے نصف سنچری مکمل کی۔ویرات کوہلی نے بھی دوسرے اینڈ سے زبردست بیٹنگ جاری رکھی اور 55 گیندوں پر اپنے کیریئر کی 66 ویں نصف سنچری مکمل کی اور بھارت کو ایک بڑا مجموعہ ترتیب دینے کی پوزیشن پر لایا۔بھارت نے میچ کے 40 ویں اوور کی تیسری گیند پر 250 رنز مکمل کیے جبکہ پاکستانی فیلڈرز کی جانب سے خراب فیلڈنگ کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔
بھارتی بلے بازوں نے بارش سےمتاثرہ میچ میں چھکوں اور چوکوں کی بارش کی اور پاکستان کا کوئی بلےباز انہیں روکنے میں ناکام رہا اور 45 اوورز میں بھارت نے 300 رنز بنالیے۔راہل نے 100 گیندوں کا سامنا کرکے 10 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 47 ویں اوور کی آخری گیند پر نسیم شاہ کی گیند پر دو رنز حاصل کرکے سنچری بنائی، یہ ان کے ون ڈے کیریئرکی چھٹی سنچری ہے۔
ویرات کوہلی نے دوسرے اینڈ سے شراکت مزید مضبوط بنائی اور اپنے کیریئر کی 46 ویں سنچری بنائی، ان کی اننگز میں 6 چوکے اور دو چھکے شامل تھے جبکہ 84 گیندوں کا سامنا کیا۔پاکستان کے خلاف ایشیا کپ کے اہم میچ میں سنچری کے ساتھ ہی ون ڈے میں 13 ہزار رنز بھی مکمل کیے، جو اننگز کی بنیاد پر تیز ترین 13 ہزار رنز ہیں۔کوہلی اس سے قبل کولمبو کے اسی میدان میں 4 میچوں میں سنچریاں بنا چکے تھے اور پاکستان کے خلاف بھی اپنی روایت برقرار رکھی۔
بھارت نے مقررہ 50 اوورز میں دو وکٹوں پر 356 رنز بنا لیے جو پاکستان کے خلاف بھارت کا سب سے بڑا اسکور ہے۔ویرات کوہلی نے آؤٹ ہوئے بغیر 122 اور کے ایل راہل نے 111 رنز بنائے اور اپنی ٹیم کو بڑا اسکور بنا کر دیا۔دونوں بلےبازوں نے 194 گیندوں پر ناقابل شکست 233 رنز کی شراکت قائم کی۔
میچ میں پاکستان کی جانب سے شاداب خان اور شاہین شاہ آفریدی نے ایک،ایک وکٹ حاصل کی جبکہ دوسرے روز پاکستانی باؤلرز ویرات کوہلی اور کے ایل راہل کے سامنے مکمل طور پر بے بس نظر آئے اور کوئی وکٹ نہیں لے سکے۔نسیم شاہ باؤلنگ کے دوران چوٹ لگنے کے باعث میچ اوور ادھورا چھوڑ کر چلے گئے اور افتخار احمد نے ان کا اوور مکمل کرلیا۔
پاکستان کے تجربہ کار اوپنر فخرزمان بڑے ہدف کے تعاقب میں جسپریت بمراہ کے پہلے اوور میں کھاتہ نہیں کھول پائے جبکہ دوسرے اوور میں امام الحق نے بھارتی باؤلر محمد سیراج کو ایک چوکا رسید کیا۔پانچویں اوور کی پہلی گیند پر امام الحق کو جسپریت بمراہ کا سامنا کرنا پڑا، جس میں کوئی رن نہ بناسکے اور دوسری گیند پر سلپ میں شبمن گل کو کیچ دے کر میدان بدر ہوگئے۔بابراعظم کو بھی پہلا رن حاصل کرنے میں بڑی دشواری پیش آئی اور آٹھویں اوور میں محمد سیراج کی زور دار اپیل پر خوش قسمت ثابت ہوئے اور آؤٹ ہونے سے بچ گئے تاہم نویں اوور کی دوسری گیند پر بمراہ کی گیند پر چوکے کے ساتھ رنز کا آغاز کیا۔ہارڈک پانڈیا باؤلنگ کے لیے تو ان کے سامنے کپتان بابراعظم تھے، جنہوں نے تین گیندوں پر کوئی رن نہیں بنایا لیکن چوتھی گیند غیرمتوقع طور پر اندر آئی اور وکٹیں اڑاتی ہوئی لے گئی۔پاکستان کو دوسرا بڑا نقصان بابراعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا اور وہ 24 گیندوں پر دو چوکوں کی مدد سے 10 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
کولمبو میں بارش رکنے کے میدان سے کوررز ہٹا دیے گئے اور کھیل دوبارہ شروع ہوا تو پاکستان کی ناقص بیٹنگ کا سلسلہ جاری رہا اور پہلے اوور میں محمد رضوان دو رنز کا اضافہ کرنے کے بعد شاردل ٹھاکر کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔فخرزمان بھی بھارتی فیلڈرز کی جانب سے مواقع ملنے کے باوجود کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوئے اور 27 رنز بنا کر بولڈ ہوگئے۔آغا سلمان آؤٹ ہونے والے پانچویں بلے باز تھے، جو 32 گیندوں پر 23 رنز بنا کر کلدیپ یادیو کی وکٹ بنے۔کلدیپ یادیو نے بھارت کو مسلسل وکٹیں دلائیں اور 110 کے اسکور پر شاداب خان کو آؤٹ کردیا۔افتخار احمد نے 35 گیندوں پر ایک چوکے کی مدد سے 23 رنز بنائے اور کلدیپ یادیو کی گیند پر انہی کا کیچ بنے۔پاکستان کی آٹھویں وکٹ 128 رنز پر گری جب فہیم اشرف 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ شاہین شاہ آفریدی 7 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔حارث رؤف اور نسیم شاہ بیٹنگ کے لیے نہیں آئے جس کے باعث بھارت کو 228 رنز سے کامیابی ملی۔
بھارت کی جانب سے کلدیپ یادیو نے سب سے زیادہ 5 وکٹیں حاصل کیں، جسپریت بمراہ، ہارڈک پانڈیا اور شاردل ٹھاکر نے ایک،ایک وکٹ حاصل کریں۔بھارت کی پاکستان کے خلاف ایک روزہ کرکٹ میں سب سے بڑے مارجن 228 رنز سے کامیابی ہے۔مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔