پیرس اولمپک کا اختتام۔۔چین اور امریکا کے40,40 سونے کے تمغے

پیرس۔ 2024 کے اولمپک کھیل پیرس میں اختتام پذیر ہو گئے جہاں چین اور امریکا نے 40 سونے کے تمغے حاصل کیے۔ مگر کل ملا کر 126 تمغوں کی مدد سے امریکا نے تمغوں کی دوڑ میں سبقت حاصل کی۔

اولمپک کے آخری دن چین 40 سونے کے تمغوں کے ساتھ سب سے آگے تھا، لیکن خواتین باسکٹ بال ٹیم نے شاندار کھیل پیش کر کے مسلسل آٹھواں سونے کا تمغہ جیت کر اپنے ملک کو ایونٹ میں 40 واں سونے کا تمغہ دلوا دیا۔

17 دنوں پر محیط ان مقابلوں کے اختتام پر امریکا نے آخری سونے کے تمغے کے میچ میں فرانس کو زبردست مقابلے کے بعد 66-67 سے شکست دی۔

یوں امریکا نے کل 40 سونے، 44 چاندی اور 42 کانسی کے تمغے جیت کر کل 126 تمغے حاصل کیے جبکہ چین نے بھی 40 سونے کے تمغے جیتے لیکن ان کے کل تمغوں کی تعداد اس بار 91 رہی۔

جاپان 18 سونے کے تمغوں سمیت کل 45 تمغوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا، جبکہ آسٹریلیا اور میزبان فرانس بالترتیب 18 اور 16 تمغوں کے ساتھ چوتھے اور پانچویں نمبر پر رہے۔

اتوار کو 5000 میٹر کی دوڑ کے خواتین کے مقابلے میں نیدرلینڈز کی سیفان حسن نے 5000 میٹر میں نیا ریکارڈ قائم کیا۔ انہوں نے 2 گھنٹے، 22 منٹ اور 55 سیکنڈ میں فاصلہ طے کر کے سونے کا تمغہ جیتا جبکہ ایتھوپیا کی ٹگسٹ آصفہ نے تین سیکنڈ کے فرق سے چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

اس کے علاوہ ریسلنگ، ویٹ لفٹنگ، واٹر پولو، والی بال، ماڈرن پینٹاتھلون، ہینڈ بال اور ٹریک سائیکلنگ کے مقابلوں میں بھی آخری دن کے دوران ایتھلیٹس اور ٹیموں نے سونے کے تمغے جیتے۔

یہ اولمپک کھیل پاکستان کے لیے بھی خاص اہمیت کے حامل رہے، کیونکہ پاکستان نے تاریخ میں پہلی بار انفرادی مقابلے میں سونے کا تمغہ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔

پاکستان کے ایتھلیٹ ارشد ندیم نے جیولین تھرو میں ریکارڈ ساز تھرو کرتے ہوئے سونے کا تمغہ اپنے نام کیا اور 30 سال سے زائد عرصے کے بعد پاکستان نے ایونٹ میں پہلا تمغہ جیتا۔