انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے اعلان کیا ہے کہ نیوزی لینڈ کے سابق کپتان برینڈن میک کولم کو انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق برینڈن میک کولم کو کرس سلور ووڈ کی جگہ کوچ مقرر کیا گیا ہے جنہوں نے فروری میں آسٹریلیا میں ایشز سیریز میں انگلینڈ کی 4-0 سے شکست بعد کوچ کا عہدہ چھوڑ دیا تھا اور پال کولنگ ووڈ نے نگران کوچ کے طور پر ذمےداریاں سنبھالی تھیں۔
40 سالہ برینڈن میک کولم اس وقت انڈین پریمیئر لیگ ٹوئنٹی 20 ٹیم کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے انچارج ہیں۔
ای سی بی نے بتایا ہے کہ برینڈن میک کولم 2 جون کو لارڈز میں شروع ہونے والی تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے نیوزی لینڈ کے دورے کے وقت اپنی ذمے داریاں سنبھالنے کے لیے دستیاب ہوں گے۔
ای سی بی کے مینیجنگ ڈائریکٹر روب کی کا کہنا تھا کہ ہم برینڈن میک کولم کی انگلینڈ کی مردوں کی ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کے طور پر تصدیق کرتے ہوئے بہت خوشی محسوس کر رہے ہیں، ان سے ملنا اور کھیل سے متعلق ان کے خیالات اور ان کے وژن کو سمجھنا اعزاز کی بات ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ برنڈن میک کولم کا کرکٹ کلچر اور ماحول کو بدلنے کا ایک ریکارڈ ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ وہ انگلینڈ کی ریڈ بال کرکٹ کے لیے بھی ایسا کریں گے۔
ای سی بی کے مینیجنگ ڈائریکٹر روب کی کا مزید کہنا تھا کہ ہم خوش قسمت تھے کہ اس عہدے کے انتخاب کے لیے معیاری امیدواروں کی ایک مضبوط فہرست ہمارے پاس موجود تھی، فہرست میں موجود برینڈن میک کولم ہمارے امیدواروں کی فہرست میں سب سے اوپر تھے جبکہ جنوبی افریقہ اور بھارت کے سابق ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اور کالنگ ووڈ بھی ہمارے امیدواروں کی فہرست میں شامل تھے۔
101 ٹیسٹ میچز کھیلنے والے برینڈن میک کولم نے اپنا آخری میچ 2016 میں کرائسٹ چرچ میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا تھا جہاں انہوں نے طویل دورانیے کی کرکٹ میں صرف 54 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے تیز ترین سنچری بنائی تھی۔
اپنے ٹیسٹ کیریئر میں برینڈن میک کولم نے 12 سنچریوں اور 31 نصف سنچریوں کی مدد سے 6 ہزار 453 رنز بنائے تھے۔
برینڈن میک کولم کو نئے مقرر کردہ ٹیسٹ کپتان بین اسٹوکس کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ذمےداری ایسے وقت میں دی گئی ہے جبکہ ٹیم نے اپنے آخری 17 میچوں میں سے صرف ایک میچ میں کامیابی حاصل کی تھی، جبکہ راب کی نے انہیں ایک مضبوط کوچ اور کپتان کی جوڑی قرار دیا ہے۔
برینڈن میک کولم کا کہنا تھا کہ اس کردار کو نبھاتے ہوئے میں اس وقت ٹیم کو درپیش اہم چیلنجوں سے بخوبی واقف ہوں، اور یقین رکھتا ہوں کہ میں ٹیم کو میدان میں ایک مضبوط یونٹ کے طور پر سامنے آنے میں مدد کر سکوں گا۔