نیپرا میں بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت، صارفین کے الیکٹرک پر برس پڑے

اسلام آباد ۔نیپرا میں کے الیکٹرک کی طرف سے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست کی سماعت،سماعت کے دوران صارفین الیکٹرک پر برس پڑے، شہریوں کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک نے مہنگی بجلی بنانے کی روایت کو قائم رکھا، کے الیکٹرک کا جنریشن کا لائسنس کینسل کیا جائے تاکہ بجلی سستی مل سکے، کے الیکٹرک کی درخواست پر چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی سربراہی میں سماعت ہوئی،، دوران سماعت جماعت اسلامی کے نمائندے کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک والے اپنے 40 سال پرانے ناکارہ پاور پلانٹس کا بوجھ صارفین پر منتقل کر دیتے ہیں، کے الیکٹرک اس وقت 2 سو سے 3 سو روپے فی یونٹ پیدا کر رہی ہے، مہنگی بھی کے باوجود کراچی بھر میں گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، کے الیکٹرک معاہدے کے مطابق طے شدہ سرمایہ کاری نہیں کر رہا، نیپرا اتھارٹی اپنی رٹ قائم کرنے میں ناکام رہا ہے، کراچی کے صارفین کو نئے کنکشنز لینے میں بھی بہت مشکلات ہیں، دوران سماعت انڈسٹری کے نمائندے کا کہنا تھا کہ صنعتوں میں بجلی کھپت میں کمی کی وجہ کے الیکٹرک کی مہنگی بجلی ہے، کے الیکٹرک کو چایئے کہ وہ خود بنانے کی بجائے سی پی پی اے سے سستی بجلی لے، کے الیکٹرک صارفین کی شکایات اور درخواستوں کو بھی سیریس نہیں لیتی، نیپرا حکام نے بتایا کہ نیٹ میٹرنگ کے معاملے پر کے الیکٹرک کو شو کاز جاری کیا ہے، جس پر پیر کو سماعت کی جائے گی،کے الیکٹرک نے جو ادائگیاں کرنی ہیں اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، صارفبریدنگ مبر نیپرا کا کہنا تھا کہ نیپرا اتھارٹی نے بے شمار چیزوں پر کے الیکٹرک کو جرمانے کیئے ہیں جو عدالتوں میں چیلنج ہو جاتے ہیں جسکی وجہ سے جرمانے وصول ہی نہیں ہوتے اس لیئے اسکا فائدہ عوام تک نہیں پہنچتا، اگر کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے تو ملک میں انارکی ہو گی، معاملات کون سمبھالے گا ؟ ایسا تاثر دیا جاتا ہے کہ نیپرا اتھارٹی اپنا کام نہیں کر رہی، کے الیکٹرک نے عوام کا اربوں روپے دینا ہے وہ کیس کورٹ میں ہے نیپرا اتھارٹی کیا کرے، نیپرا حکام نے بتایا کہ نیپرا نے قانون میں ترامیم کیلئے تجاویز حکومت کو بھجوائی ہیں، اتھارٹی نے سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا اتھارٹی بغور جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گی ۔