راولپنڈی(نیوز رپورٹر) پاکستان سنی تحریک نے حکومت کو 15 مارچ یومِ تحفظ ناموسِ رسالت ﷺ کے حوالے سے 10 نکاتی تجاویز پر مبنی خط ارسال کیا ہے، جس میں ناموسِ رسالت ﷺ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مختلف عملی اقدامات کی سفارش کی گئی ہے۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی کی جانب سے جاری گئے گئےخط کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان سنی تحریک 15 مارچ کو یومِ تحفظ ناموسِ رسالت ﷺمنانے کے حکومتی فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف اسلامیانِ پاکستان کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے بلکہ قوم میں جذبہ عشقِ رسول ﷺ کو مزید فروغ دینے میں بھی معاون ثابت ہوگا۔سربراہ پاکستان سنی تحریک نے اپنے خط میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس دن کو محض رسمی تقاریر تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ عملی اقدامات کے ذریعے اسے حقیقی معنوں میں مؤثر بنایا جائے۔ انہوں نے اپنی 10 نکاتی تجاویز میں اہم اقدامات کی نشاندہی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ ناموسِ رسالت ﷺ کے تحفظ کو حکومتی اور سیاسی پلیٹ فارمز پر مضبوط بیانیہ کے طور پر اپنانے کے لیے قومی و صوبائی اسمبلیوں میں قراردادیں منظور کی جائیں۔
سرکاری سطح پر قومی سیمینارز، کانفرنسز اور اجتماعات منعقد کیے جائیں، جن میں علماء، اسکالرز، دانشور، اور حکومتی نمائندے شرکت کریں۔ صدر اور وزیرِاعظم قوم سے خصوصی خطاب کریں جس میں تحفظِ ناموسِ رسالت ﷺ کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے۔گستاخانہ مواد کے خلاف مؤثر قانون سازی اور نگرانی کی جائے، سائبر کرائم ونگ کو مزید فعال بنایا جائے۔ناموسِ رسالت ﷺ، عظمتِ قرآن اور ناموسِ صحابہ و اہل بیت اطہارؓ کے متعلق قوانین پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
ٹی وی، ریڈیو اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر سیرت النبی ﷺ اور ناموسِ رسالت ﷺ کے شعور کو اجاگر کرنے کے لیے خصوصی پروگرام نشر کیے جائیں۔سوشل میڈیا پر مثبت مہمات چلائی جائیں تاکہ دنیا کو ناموسِ رسالت ﷺ کی اہمیت سے آگاہ کیا جا سکے۔تعلیمی اداروں میں ناموسِ رسالت ﷺ کے حوالے سے سیمینارز اور آگاہی مہمات کا انعقاد کیا جائے تاکہ نوجوان نسل کے دلوں میں عشقِ رسول ﷺ مزید تقویت پائے۔ نصاب میں سیرتِ نبوی ﷺ کے موضوعات کو مزید مؤثر طریقے سے شامل کیا جائے۔پاکستان عالمی سطح پر گستاخانہ اقدامات کے خلاف قراردادیں پیش کرے اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر بین الاقوامی فورمز پر قانون سازی کے لیے اقدامات کرئے۔
اقوامِ متحدہ اور دیگر بین الاقوامی فورمز پر ناموسِ رسالت ﷺ کے تحفظ و اسلاموفوبیا کے سدباب کے لیے مضبوط آواز بلند کی جائے۔عوامی سطح پر پرامن ریلیوں، درود و سلام کی محافل اور خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے تاکہ عشقِ رسول ﷺ کے جذبات کو مزید تقویت دی جا سکے۔پاکستان سنی تحریک نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ تحفظِ ناموسِ رسالت ﷺ کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھی جائے گی اور اس مقدس مشن کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔