این اے 133ضمنی الیکشن ،غیر حتمی غیر سرکاری نتائج،ن لیگ کی شائستہ پرویز آگے

لاہور: (سی این پی) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 ضمنی انتخاب میں نتائج آنا شروع ہوچکے ہیں،241پولنگ سٹیشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئے ہیں جس کے مطابق مسلم لیگ ن کی شائستہ پرویز ملک 44ہزار760 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر اور پیپلز پارٹی کے امیدوار اسلم گل30ہزار 502ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔ لاہور کے حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب کے بڑے معرکے میں پولنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے،پاکستان پیپلز پارٹی کے اسلم گل اور ن لیگ کی شائستہ پرویز ملک آمنے سامنے ہیں پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا جو شام 5بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا،ضمنی الیکشن میں مجموعی طور پر 11امیدوار میدان میں ہیں، پی ٹی آئی امیدوارجمشید چیمہ کے کاغذات نامزدگی مستردہوگئے تھے، نشست ن لیگ کے پرویز ملک کی وفات کے باعث خالی ہوئی۔ حلقے میں 254 پولنگ سٹیشنز قائم کئے گئے جن میں سے 34 حساس اور 21 کو حساس ترین قرار دیا گیا تھا۔ ووٹرز کی تعدا د4 لاکھ 40 ہزار 485 ہے جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 2لاکھ 33ہزار 558 جبکہ خواتین ووٹرزکی تعداد 2 لاکھ 6ہزار927 ہے۔ این اے 133 میں 2 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ۔
این اے ایک سو تینتیس میں ضمنی انتخاب میں ٹرن آؤٹ کم رہا، جیالے اور متوالے پریشان دکھائی دیئے جبکہ شہبازشریف، مریم نواز اور حمزہ شہباز کے رہنماؤں سے رابطے اورصورتحال کی لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ کی ،آصف زرداری اور بلاول بھٹو بھی رپورٹس لیتے رہے۔ این اے 133 ضمنی انتخاب میں ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا دی گئیں، ووٹر موبائل فون لے کر پولنگ بوتھ میں داخل ہو گیا تھا۔ ناین اے 133 ضمنی انتخاب میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں بھی دیکھنے میں آئیں، پیپلز پارٹی کا ووٹر موبائل لیکر پولنگ بوتھ میں داخل ہوا، بیلٹ پیپر پر پیپلز پارٹی کے انتخابی نشان تیر پر ٹھپہ لگایا اور دیدہ دلیری سے اپنی سیلفی بھی بنالی۔ مریم کالونی بلاک ون میں جیالے اور متوالے آمنے سامنے آگئے،کارکنوں نے ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزام عائد کئے جبکہ جھگڑے میں دونوں پارٹیوں کے کچھ کارکن زخمی ہوگئے۔ لاہور کے حلقہ این اے 133کے ضمنی انتخاب میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے کارکنوں میں جھگڑا ہوگیا جبکہ مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے پیپلزپارٹی کے کارکنوں کے خلاف الیکشن کمیشن کو درخواست دے دی ہے۔