محکمہ ہائی وے پنجاب کی مشینری موجود نہ تھی افسران و اہلکار غائب ہونے کاانکشاف محکمہ ہائی وے پنجاب کا کروڑں روپے کا بجٹ کہاں گیاہے،ڈی سی راولپنڈی اور سی پی او راولپنڈی ساجد کیانی کی مداخلت پر مری میں گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی لگائی گئ

راولپنڈی(سی این پی) سیاحوں کے مری سے خارجی راستے پر برف ہٹانے کے لئے محکمہ ہائی وے پنجاب کی مشینری موجود نہ تھی افسران و اہلکار غائب ہونے کاانکشاف محکمہ ہائی وے پنجاب کا کروڑں روپے کا بجٹ ہے کہا ں گیا ، بجلی نہ ہونے کے باعث سیاحوں نے ہوٹلز کے بجائے گاڑیوں میں بیٹھنے ، 4 سے 5 گاڑیوں میں 22 افراد جاں بحق ہوئے ، یہ افراد کاربن مونو آکسائیڈ کی زیادتی سے جاں بحق ہوئے جبکہ ڈی سی راولپنڈی اور سی پی او راولپنڈی ساجد کیانی کی مداخلت پر مری میں گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی لگائی گئی ، مری کی شاہراؤں پر ٹریفک بند ہونے کے باعث برف ہٹانے والی مشینری کے ڈرائیورز بھی بروقت موقع پر نہ پہنچ سکے وزیر اعلی کو دی جانے والی ابتدائی رپورٹ میں محکمہ ہائی وے پنجاب کو غائب کئے جانے کا انکشاف ہواہے ۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو دورہ مری میں واقعے کے محرکات کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے جس کے مطابق 7 جنوری کو 16 گھنٹے میں چار فٹ برف پڑی، 3 جنوری سے 7 جنوری تک 1 لاکھ 62 ہزار گاڑی مری داخل ہوئیں ۔ جبکہ محکمہ ہائی وے پنجاب جن کے تمام افسران راولپنڈی میں موجود ہیں جن میں ایس ای محکمہ ہائی وے ، ایکسین مری، شامل ہیں کو غائب کر دیا گیا صرف کہا گیا کہ محکمہ ہائی وے پنجاب کی مشینری نہ تھی، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ٹریفک لوڈ مینجمنٹ نہ کرنے پر برہمی کا اظہا کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک کی روانی کو کنٹرول کرنا کس کا کام تھا؟۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 16 مقامات پر درخت گرنے سے ٹریفک بلاک ہوئی ، 21 ہزار گاڑیاں واپس بھجوائی گئیں ۔وزیراعلیٰ نے ہوٹلوں اور دےیگر اوور چار جنگ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کاروائی کی بھی ہدایت کردی ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے مزید تحقیقات کے لیے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے