گالی کا جواب گالی سے آتا ہے، آپ تضحیک کرینگے تو کوئی آپ کی بھی عزت نہیں کریگا،راجہ پرویز اشرف

اسلام آباد(سی این پی)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اورسابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان کو یاد رکھنا چاہیے کہ گالی کا جواب گالی سے آتا ہے، آپ کسی کی تضحیک کریں گے تو پھر آپ کی بھی کوئی عزت نہیں کرے گا، لب و لہجہ باعث دل آزاری ہو گا تو پھر آپ بھی کوئی پھول نہیں برسائے گا، وزیراعظم دوسروں کی پگڑیاں اچھالیں گے تو ان کی اپنی پگڑی بھی سلامت نہیں رہے گی اور بڑے دعوے سے کہتا ہوں کہ عمران خان لوگ آپ سے بیزار ہو چکے ہیں اور بنیادی وجہ آپ کا رویہ ہے، سیاست کرنے کا طریقہ ہے، تواتر سے جھوٹ بولتے ہیں،آپ پہلے دن سے آپ تک مخالفین کی تضحیک کر رہے ہیں، عوامی مارچ میں عوام کا سمندر تھا اور پوری دنیا کو پیغام چلا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی آج بھی ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے، وزیراعظم کو بلاول کی ارود کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ، آپ تو کسی کو طعنہ دیتے ہیں کہ اردو نہیں آتی لیکن آپ اپنا جغرافیائی دیکھیں کہ آپ کو جغرافیائی میں کتنی مہارت ہے، آپ تو جرمنی اور جاپان کی سرحدیں ملاتے ہیں، پاکستان میں 12موسم بتاتے ہیں۔ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مارچ میں عوام کا سمندر تھا اور پوری دنیا کو پیغام چلا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی آج بھی ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے، اس کے ساتھ عوام کی قوت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے دکھ کے ساتھ کہوں گا کہ وزیراعظم کی کراچی کی تقریر سنی تو سیاسی ورکر ہونے کے ناطے بہت دکھ ہوا اور یہ سمجھنے سے قاصر رہا کہ اسلامی جمہوری پاکستان اور 22 کروڑ عوام وزیراعظم کے الفاظ ، زبان اور لب و لہجہ کسی طور پر بھی وزیراعظم کے شایان شان نہیں تھا،میں یہ سمجھتا ہوں کہ کوئی بھی منصب رکھنے والا بازاری زبان استعمال کرے، عام آدمی بھی گفتگو میں لفظوں کا خیال رکھتا ہے کہ کسی کی عزت خراب نہ ہو۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو یاد رکھنا چاہیے کہ گالی کا جواب گالی سے آتا ہے، آپ کسی کی تضحیک کریں گے تو پھر آپ کی بھی کوئی عزت نہیں کرے گا، لب و لہجہ باعث دل آزاری ہو گا تو پھر آپ بھی کوئی پھول نہیں برسائے گا، معلوم نہیں کہ وزیراعظم کیا ماحول بنانا چاہتے ہیں اور پاکستان کو سیاست کو کہاں لے جانا چاہتے ہیں اور ملک کے لوگوں کو کیا تربیت دے رہے ہیں۔ وزیراعظم کیا لوگوں کو یہ تربیت دے رہے ہیں کہ ملک کا وزیراعظم اخلاقیات سے عاری ہے، بات کرنے کا نہیں پتہ ہے اور ایسا ہے کہ جیسے پرائمری سکول کے بچوں کا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اگر آصف زرداری کے بارے میں غلط بات کرتے ہیں تو انہیں معلوم نہیں کہ ان کے چاہنے والوں کی ملک میں کتنی تعداد ہے کیونکہ ان کے تمام ورکرز کی دل آزادی کرتے ہیں، اس مولانا فضل الرحمان کے خلاف باتیں کرتے ہیں تو ان کے لوگوں کی دل آزاری کرتے ہیں،کیا وزیراعظم دوسرے کے قائدین کو غلط کہیں گے اور دل آزاری کریں گے تو آپ خود ان کی نفرت کا نشانہ بنیں گے ۔