وفاقی حکومت کی سمارٹ میٹرز کی تنصیب کے لیے ورلڈ بینک کو دعوت

اسلام آباد ۔وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے ورلڈ بینک سے ڈسٹری بیوشن لیول ٹرانسفارمرز پر اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے لیے فنڈز اور سرمایہ کاری فراہم کرنے پر زور دیا ہے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے اور نقصانات کی وجہ سے غیر منصفانہ لوڈ مینجمنٹ کو ختم کیا جا سکے۔

انہوں نے آج یہ بات ورلڈ بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشاءمسٹر مارٹن ریزر سے ملاقات کے دوران کی، جو ایک وفد کے ہمراہ ان سے ملاقات کے لیے آئے تھے۔ وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک بھی اس ملاقات میں شریک تھے۔

وفاقی وزیر نے وضاحت کی کہ اس وقت اسمارٹ میٹرز گھریلو اور گرڈ سطح پر نصب کیے جا رہے ہیں جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، لیکن اگر ٹرانسفارمرز کی سطح پر اسمارٹ میٹرز نصب نہ کیے گئے تو کسی علاقے میں مطلوبہ کارکردگی اور منصفانہ لوڈ مینجمنٹ ممکن نہیں ہو سکے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اسمارٹ میٹرز پیک لوڈ مینجمنٹ میں بھی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

اویس لغاری نے ورلڈ بینک کو لیسکو اور میپکو میں اسمارٹ میٹرنگ کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ یہ ڈسٹری بیوشن کمپنیاں جلد نجکاری کے لسٹ میں آرہی ہیں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ “بجلی سہولت پیکج” کی وجہ سے دسمبر 2024 میں پچھلے سال کی نسبت صنعتی شعبے میں بجلی کے استعمال میں 7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس سے صارفین کی دلچسپی اور اضافی بجلی کی نیلامی کی افادیت کا عندیہ ملتا ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ پاور سیکٹر جلد “متعد خریدار اور متعدد فروخت کنندہ مارکیٹ” میں داخل ہو گا اور سی پی پی اے اب مزید کوئی معاہدے کرنے کی مجاز نہیں ہو گی۔ مسابقت اور قابل استطاعت قیمتیں پاور سیکٹر کی ترقی میں مددگار ہوں گے۔

ورلڈ بینک کے ریجنل نائب صدر نے پاور ڈویڑن کی اصلاحات کی تعریف کی اور فنڈز کے بر وقت استعمال کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ٹرانفارمر لیول پر اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کو سپورٹ کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بینک ٹیم اس منصوبے کی تفصیلات متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ طے کرے گی۔

ملاقات میں ورلڈ بینک اور پاور ڈویڑن کے درمیان مزید تعاون اور تکنیکی سطح پر تبادل? خیال بڑھانے پر اتفاق ہوا تاکہ پاور سیکٹر میں مو¿ثر پالیسی سازی ممکن ہو سکے۔