پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ناراض ارکان قومی اسمبلی نور عالم خان اور احمد حسین دیہڑ سمیت 13 ارکان نے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرادیا۔
نورعالم خان کو پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسدعمرنےشوکاز جاری کیا تھا جس کے جواب میں نور عالم خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات بےبنیاداورغیرحقیقی ہیں، میں نے کوئی ایسا انٹرویو میڈیا میں نہیں دیا جس کی وضاحت کی ضرورت پڑے۔
ان کا کہنا تھاکہ میں نے پی ٹی آئی کو چھوڑا ہے نہ ہی پارلیمانی پارٹی سے الگ ہوا ہوں، مجھ پر آئین کے آرٹیکل 63 اے کا ہرگز اطلاق نہیں ہوتا، شوکاز میں لگائے الزمات کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔
نورعالم خان کا کہنا تھاکہ تمام الزامات غلط ہیں لہٰذا ذاتی پیشی کی ضرورت بھی محسوس نہیں کرتا۔
دوسری جانب رکن قومی اسمبلی احمد حسین دیہڑ نے بھی شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرادیا اور کہا کہ کہ میں نے پی ٹی آئی نہیں چھوڑی اور ابھی بھی پارٹی کا رکن ہوں۔
ان کا کہنا تھاکہ میرےخلاف آرٹیکل63 اے کی کارروائی نہیں بنتی، مجھ پر لگائے گئے الزامات کے شواہد بھی نہیں دیے گئے۔
احمدحسین دیہڑ نے جواب میں اپنے ساتھ ہونے والی مبینہ ناانصافی کا بھی حوالہ دیا۔
اس کے علاوہ مجموعی طور پر پی ٹی آئی کے 13 ناراض ارکان نے شوکاز نوٹس کا جواب دیا ہے۔
جواب جمع کرانے والوں میں افضل خان دھاندلہ، نواب شیر، راجا ریاض، رانا قاسم نون، عبدالغفار وٹو، باسط بخاری، عامرطلال گوپانگ، ریاض محمود مزاری، وجیہہ قمر، نزہت پٹھان اور رمیش کمار شامل ہیں۔
ناراض ارکان کا کہنا تھاکہ پارٹی کے ساتھ ہیں کوئی خلاف ورزی نہیں کی، کوئی ایسا انٹرویو نہیں دیا جس میں پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی ہو، کوئی ایسا عمل نہیں کیا جس پر 63 اے کا اطلاق ہو۔
ارکان کا کہنا تھاکہ تحریک انصاف کو چھوڑا ہے نہ ہی پارلیمانی پارٹی سے الگ ہوئے ہیں، الزامات بے بنیاد ہیں اس لیے وزیراعظم کے سامنے پیش ہونا ضروری نہیں سمجھتے۔
اراکین نے اپنے خدشات اور تحفظات بھی شوکاز نوٹس میں لکھ دیے۔