سابق وزیرِ اعظم، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے دعویٰ کیا ہےکہ شریف خاندان نے کیسز ختم کرنےپر کام شروع کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تفتیش کرنے والے ایف آئی اے کے افسر ہٹا دیے گئے، پراسیکیوٹر کو عدالت آنے سے روک دیا گیا، خطرہ ہے کہ اب کیسز کے ریکارڈ غائب کیے جائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تو شریف خاندان مجھے دھمکیاں دیتا تھا، آج ان کے کیسز کا وائٹ پیپر قوم کے سامنے لانا چاہتا ہوں، ہمارے دور میں ان پر صرف ایک کیس 16 ارب کا ایف آئی اے کا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایک دوسرے سے مک مکا کر کے کیسز ختم کیے، اب قوم سے دوسرا بڑا ظلم ہونے جا رہا ہے، یہ اب اپنے سارے کرپشن کے کیسز ختم کریں گے، انہیں ملک کی فکر نہیں ہے، ان کو اپنے کرپشن کیسز کی فکر ہے، ان کی بدقسمتی ہوئی کہ پاناما پیپرز کا انکشاف ہو گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاناما پیپرز میں پتہ چلا کہ لندن کے سب سے مہنگے علاقے میں ان کے 4 اپارٹمنٹس ہیں، انہیں مجبوری میں ماننا پڑا کہ اپارٹمنٹس ان کے ہیں، نواز شریف کو سزا ہو چکی ہے، ڈیڑھ ارب جرمانہ ہوا ہے، مریم نواز کو بھی سزا ہو چکی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حسن نواز اور حسین نواز ان کے دور میں ہی ملک سے فرار ہوئے، نواز شریف کے بیٹے کی ون ہائیڈ پارک میں 9 ارب کی پراپرٹی ہے، یہ خاندان 30 سال سے ملک کو لوٹ رہا ہے، انہوں نے اپنے نوکروں کے نام پر پیسہ لیا اور ملک سے باہر بھیج دیا۔
عمران خان نے کہا کہ ان کے سارے کیسز 2008ء سے 2018ء کے دور کے ہیں، شوگر کمیشن میں شہباز شریف کے خلاف 9 ارب کی انکوائری چل رہی ہے، ان پر توشہ خانے کے کیس بھی ہیں، انہوں نے میرے خلاف توشہ خانے کے حوالے سے بڑا شور مچایا، آصف زرداری نے توشہ خانے سے 3 بلٹ پروف گاڑیاں لیں۔
انہوں نے کہا کہ فرح خان پر انہوں نے بالکل غلط کیس کیا ہے، وہ عرصے سے ریئل اسٹیٹ کا کام کرتی ہے، فرح خان بالکل بے قصور ہے، کہا گیا کہ فرح خان کی دولت میں 3 سال میں بہت اضافہ ہوا، ریئل اسٹیٹ میں پچھلے 3 سال میں ویسے ہی بہت پیسہ آیا ہے، انہوں نے جمائما پر ٹائلوں کا کیس بنایا تھا، بشریٰ بیگم کا تو کوئی بینک اکاؤنٹ ہی نہیں، اس سب کا مقصد مجھ پر اٹیک کرانا ہے۔