خصوصی افراد کو معاشرہ کا کارآمد شہری بنانے کے لئے معاشرے کے ہر فرد کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہئے:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد:(سی این پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ خصوصی افراد کو معاشرہ کا کارآمد شہری بنانے کے لئے معاشرے کے ہر فرد کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہئے ، معاشرے کے محروم طبقوں کو ملک کی ترقی کے عمل میں شامل کرکے پاکستان کو کوئی ترقی سے نہیں روک سکتا ، عالمی ادارہ صحت نے ملک میں معذور افراد کی بہبود کے لئے حکومت کے ساتھ ملکر بہترین کام کیا ہے، بینک اور مالیاتی ادارے معذور افراد کو قرضوں کی فراہمی میں رہنمائی کریں تاکہ وہ کاروبار کرسکیں، وزیراعظم کے احساس پروگرام کے تحت تمام معذور افراد کو تاحیات 2 ہزار روپے ماہانہ ملیں گے ۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کو یہاں ایوان صدر میں معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اور کوآرڈینیشن کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں خاتون اول بیگم عارف علوی، عالمی ادارہ صحت کے پاکستان میں نمائندہ پلیتھا ماہیپالا، وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر نویشن حامد، پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر ظہیر عباس کھوکھر، ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے وائس چانسلر ڈاکٹر شہزاد علی خان، غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں، سفارتکاروں اور معذور افراد کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی ۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہاکہ معاشرے کو معذور افراد کا سہارا بننا چاہئے، جسمانی طور پر معذور افراد کی کو معاشرے کا کارآمد شہری بنانے کے لئے سہولیات کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور دیگر اداروں کو ملک میں ہر شخص کی فرسٹ ایڈ کی تربیت کرنی چاہئے، ماضی میں شہری دفاع کی تربیت میں فرسٹ ایڈ کو سکھایا جاتا تھا جس کا اب دوبارہ اجراءکیا جارہاہے۔ صدر نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں رحجان ہے کہ معذور بچوں کی کیفیت کو چھپایا جاتا ہے، لوگوں کو اس کیفیت سے نکلنا چاہئے، معذور بچوں کا سکولوں میں خیر مقدم کیا جانا چاہئے،کوئی سکول انہیں داخلہ دینے سے انکار نہیں کرے گا، اسلام آباد میں اس حوالے سے قانون بھی بن چکاہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان بچوں کو تعلیم کے لئے ہر سکول میں مہم کم ازکم ایک استاد ہونا چاہئے جبکہ ایسے معذور طلباءجو سیکنڈری لیول سے آگے پڑھنے سے قاصر ہیں انہیں فنی تربیت دینی چاہئے۔ صدر مملکت نے کہاکہ غیر سرکاری اداروں کو معذور افراد کو صنعتوں میں روزگار دلانے کے لئے سرگرم کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ انہیں معاشرہ میں باعزت مقام مل سکے۔ انہوں نے کہاکہ بینکوں نے معذوروں کے لئے قرضوں کا اجراءکیا ہے، معذور افراد جس بھی انڈسٹری میں گئے انہوں نے وہاں بہت محنت کی ہے، بینک خصوصی افراد کو قرضہ فراہم کریں تاکہ وہ کاروبار کرسکیں ۔ صدر مملکت نے غیر سرکاری اداروں پر زور دیا کہ وہ ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی معذور افراد کی بہبود کے لئے کام کریں، اس مقصد کے لئے کمیونٹی کو بھی آگاہی دینی پڑے گی ۔ انہوں نے کہاکہ سی ڈی اے نے اسلام آباد میں معذور افراد کی ویل چیئرز کو فٹ پاتھس تک رسائی دی ہے جو ایک مستحسن اقدام ہے، کامسیٹس یونیورسٹی نے دارالحکومت کی ایف سکس مارکیٹ کے لئے اس حوالے سے ایک جامع منصوبہ بنایا ہے، خصوصی افراد یکساں مواقع ملنے کی صورت میں اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرسکتے ہیں، انہوں نے اس ضمن میں دفتر خارجہ کی خاتون افسر کا ذکر کیا جنہوں نے حال ہی میں اقوام متحدہ میں موثر تقریر کی۔ صدرنے کہاکہ ہیلتھ سروسز اکیڈمی اسلام آباد کے ڈاکٹر علی خان نے بھی اپنی معذوری کو اپنی صلاحیتیں بڑھانے میں حائل نہیں ہونے دیا۔ قبل ازیںخاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خصوصی افراد ہمارے دل کے بہت قریب ہیں اور ہم ان کے مسائل حل کرنے کے لئے بھر پور اقدامات کریں گے، یہاں اکٹھے ہونے کا مقصد یہ ہے کہ معذور افراد کے حقوق کے بارے میں معاشرے کو آگاہی دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ خصوصی افراد معاشرے کا اہم حصہ ہیں اور وہ معاشرے میں مثبت کردار ادا کر رہے ہیں، ان کا احساس محرومی ختم کرنے کے لئے انہیں قومی دھارے میں شامل کیا جائے۔ خاتون اول نے کہا کہ خصوصی افراد کومالی طور پر خود کفیل بنانے کے لئے بینکوں کی جانب سے قرضوں کا اجراءکیا گیا ہے تاکہ وہ کاروبار کرسکیں اور اپنے اہل خانہ کی کفالت کرنے کے قابل ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ معذور افراد کے بارے میں معاشرے میں آگاہی مہم ضروری ہے جس لئے ذرائع ابلاغ کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔ بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہاکہ معذور افراد کی بہبود اور بحالی ایک عالمی پبلک ہیلتھ اور انسانی حقوق کا معاملہ ہے ، معاشرے کو ان کے ساتھ امتیازی سلوک کا خاتمہ کرنا چاہئے اور انہیں مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق ہنر مند تربیت دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے معذور افراد کے لئے محکمہ میں نوکریوں کا کوٹہ رکھا ہے اور صدر مملکت نے ہدایت دی ہے کہ انہیںمقررہ کوٹہ کے تحت نوکری دی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ عالمی ادارہ صحت پاکستان میں چھاتی کے سرطان کی آگاہی مہم اور علاج کے ساتھ ساتھ خصوصی افراد کی بہبود کے لئے مختلف اداروں کی معاونت کررہاہے۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صحت کے شعبہ اور خصوصی افراد کے لئے صدر مملکت اور خاتون اول کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ ہم ان کوششوں کو مزید مربوط بنائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ معذور افراد کا خیال رکھنا ہماری مذہبی ذمہ داری ہے ۔ پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ پلیتھا ماہیپالا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایوان صدر میں تقریب کے انعقاد پر صدر مملکت کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہاکہ عالمی ادارہ صحت پاکستان میں وفاقی اور صوبائی سطح پر حکومتوں کی معاونت کر رہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں صحت کے شعبہ میں ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے معذور افراد کی بحالی کے لئے حکومت پاکستان کی مدد کے لئے عالمی ادارہ صحت کے عزم کا اظہار کیا۔ تقریب سے ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے وائس چانسلر ڈاکٹر شہزاد علی خان اور عالمی ادارہ صحت کی گلوبل ایمبیسڈر ڈاکٹر ثناءحفیظ نے بھی خطاب کیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تقریب کے موقع پر ”ریپیڈ اسسٹیو ٹیکنالوجی اسسمنٹ“ کا بھی اجراءکیا۔ تقریب میں خصوصی افراد کے مسائل اور ان کی زندگی بہتر بنانے کے لئے اقدامات کے حوالے سے دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔