اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی طرف سے صحافیوں کے تحفظ سمیت دیگر مشکلات کے متعلق دائرکیس میں عدالتی معاون حامد میر اور مظہر عباس سے صحافیوں کے تحفظ سے متعلق بین الاقوامی قوانین سے متعلق رپورٹ طلب

اسلام آباد(سی این پی)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی طرف سے صحافیوں کے تحفظ سمیت دیگر مشکلات کے متعلق دائرکیس میں عدالتی معاون حامد میر اور مظہر عباس سے صحافیوں کے تحفظ سے متعلق بین الاقوامی قوانین سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران آئی ایف جے اور پی ایف یوجے کی جانب سے عادل عزیزقاضی ایڈووکیٹ، پی ایف یوجے کے سیکرٹری فنانس جمیل مرزا، آر آئی یو جے کے صدر شکیل احمد، اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے صدر ثاقب بشیر، سینئر اینکر حامد میر، عمر اعجاز گیلانی ایڈووکیٹ، علی گیلانی ایڈووکیٹ اور دیگر عدالت پیش ہوئے،چیف جسٹس نے کہاکہ کیا میڈیا آذاد ہے؟، دیگر ممالک میں صحافیوں کے تحفظ سے متعلق کیا قوانین ہیں،آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ دیں،عدالت نے کیس کی سماعت17 فروری تک کیلئے ملتوی کردی۔یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی ایف جے اور پی ایف یو جے کے صحافیوں کو پاکستان میں درپیش مسائل سے متعلق لیٹر لکھا تھا جسے اسلام آباد ہائیکورٹ نے پٹیشن میں تبدیل کرکے سماعت کی۔ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنل ایکٹ کے خلاف درخواست پروفاق کو بذریعہ وزارت اطلاعات اور وزارت انسانی حقوق نوٹس جاری، 9 فروری تک جواب طلب کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو بھی معاونت کے لیے نوٹس جاری کر دیا، درخوست میں پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنل ایکٹ کی سیکشن 6 کی کلاز 3 کو چیلنج کیا گیا ہے۔