اسلام آباد(سی این پی)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے پیمرا جرمانوں کے خلاف لبیک کی اپیلوں میں وکیل کی طرف سے مزید دلائل کیلئے مہلت کی استدعا پرسماعت ملتوی کردی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ۔توہین رسالت کا جھوٹا الزام لگانے پر کونسا جرم ہے؟،جس پرلبیک کمپنی کے وکیل نے کہاکہ توہین رسالت کا جھوٹا الزام لگانے پر عمر قید کی سزا بھی مل سکتی ہے، جب کسی کو قتل کروانے کی نیت سے ایسا جھوٹا الزام لگاتا ہے تو یہ اور بھی سنگین ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ کیا کوئی کسی کو غدارِ وطن کہہ سکتا ہے ؟،لبیک کمپنی کے وکیل نے کہاکہ ہم نے کسی کو غدار نہیں کہا، وکیل پیمرا نے کہاکہ بول نیوز نے جیو نیوز کو غدار کہنے کا پیمرہ سامنے دفاع کیا،چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ پیمرا کتنا جرمانہ عائد کر سکتا ہے،جس پرپیمرا کے وکیل نے کہاکہ قانون کے مطابق10 لاکھ روپے،چیف جسٹس نے کہاکہ کسی کو دوسرے شہری کو غدار کہنے کا حق نہیں ہے،جب تک ریاست اس شہری کیخلاف ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ الزام ثابت نہ کرے،لبیک کمپنی کے وکیل نے کہاکہ ادارے نے صرف پروگرام نشر کیا، خود الزام نہیں لگایا، چیف جسٹس نے کہاکہ کیا کسی نشریاتی ادارے کو شہری کو غدار قرار دینے کا اختیار ہے ؟،آپ کا چینل مانتا ہے کہ متنازعہ مواد نشر کیا ؟،پیمرا وکیل نے کہاکہ ایسا متنازعہ مواد نشر کرنا کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے،کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر چینل کو دس لاکھ جرمانہ کیا، وکیل لبیک کمپنی نے کہاکہ مزید دلائل کے لیے مہلت دیں، پروگرام کا ٹرانسکرپٹ بھی پڑھا نہیں جارہا،عدالت نےسماعت 10 فروری تک ملتوی کردی۔
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">