عدالت نے محسن بیگ کے مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی، سماعت 8مارچ تک ملتوی

اسلام آباد(سی این پی)انسداددہشتگردی عدالت کےجج محمد علی وڑائچ کی عدالت نے سینئر صحافی محسن بیگ کے مزید جسمانی ریمانڈ کیلئے پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئےجوڈیشل کردیا۔گذشتہ روز جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر پولیس نے محسن بیگ کو عدالت پیش کیا عدالت نے ولیس سے کہاکہ کیا تفتیش مکمل ہوگئی ہے جس پر پولیس کی جانب سے مزید دو روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی، عدالت استفسار کیاکہ کون سی ویڈیو لینی ہے کیا پولو گرافکس ٹیسٹ ہو گیا ہے، سرکاری وکیل نے بتایاکہ جی پولو گرافکس ٹیسٹ ہو چکا ہے،وکلاء صفائی نے کہاکہ تھانہ میں ہمیں ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی،مقدمہ میں صرف پسٹل کا ذکر ہے اب ویڈیو کا بہانہ بنایا جا رہا ہے،جس باکس کا کہہ رہے ہیں وہ باکس پولیس اٹھا کر لے جا چکے ہیں،پولیس نے 8 دن کے ریمانڈ میں ابھی تک کیا تفتیش کی ہے،سو میٹر دوری پر جائے وقوعہ ہے اور ابھی تک کہہ رہے ہیں ویڈیو قبضہ میں لینی ہے،عدالتی حکم کے باوجود ہمیں ملنے نہیں دیا جا رہا یہ توہین عدالت ہے، ملزم وکلاء نے استدعا کی کہ مزید جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے،محسن بیگ نے کہاکہ پولیس نے میڈیکل رپورٹ تبدیل کی ہے،ریاست کا یہ طریقہ واردات ہے وہ تباہ ہو رہی ہے،پولیس سی سی ٹی وی کا بوکس ایف آئی اے اٹھا کر لے گئی،ریمانڈ کے لیے ڈی وی آر کا کہہ رہے ہیں وہ پولیس کی موجودگی میں ایف آئی اے لے گئی،اپنی پاور کا استعمال کیا جا رہا ہے پگڑی عمران خان کی اہلیہ نے اس کی اچھالی ہے، میں دہشتگرد تو نہیں ہوں مجھے ذلیل کیا جا رہا ہے، میرے گھر میں پولیس گئی 8 دن میں میرا برا حشر کیا گیا ہے،عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا اور بعد ازاں پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے محسن بیگ کو جوڈیشل کردیا اور 8 مارچ کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دےدیا۔