برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی ) کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز یوکرین میں موجود پاکستانی سفیر میجر جنرل(ر) نول اسرائیل کھوکھر نے یوکرین میں موجود 40 پاکستانی طلبہ کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کی۔
میٹنگ کے دوران پاکستانی سفیر نے یوکرین روس کشیدگی کے پیش نظر حکومت پاکستان کی جانب سے طلبہ کو ہدایت دی کہ وہ جلد از جلد واپس پاکستان لوٹ جائیں۔
پاکستانی سفیر نے طلبہ پر واضح کیا کہ جو طالب علم اپنی کسی ذمہ داری کی وجہ سے وطن واپس نہیں جائیں گے، یوکرین میں موجود پاکستانی سفارت خانہ انہیں ہر قسم کی مدد فراہم کرتا رہے گا۔
پاکستانی سفارت خانے نے یوکرین کی وزارت تعلیم اور سائنس کو ایک خط لکھتے ہوئے انتظامیہ سے صورتحال معمول پر نہ آنے تک پاکستانی طلبہ کو آن لائن تعلیم فراہم کرنے کی گزارش کی۔
دوسری جانب بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے یوکرین میں موجود پاکستانی طلبہ نے مستقبل تباہ ہونے کے خوف کا اظہار کیا ہے۔
یوکرین کے دارالحکومت کیف میں زیر تعلیم ایک طالب علم جواد حفیظ نے کہا کہ وہ لاکھوں روپے خرچ کرکے ایک ہفتہ قبل ہی یوکرین آئے ہیں اور اب واپسی کا حکم آگیا ہے تو ہمیں مجبوری میں یہ فیصلہ کرنا پڑے گا۔
میڈیکل کے ایک طالب علم چوہدری موسٰی نے پاکستان واپسی پر مستقبل تباہ ہونے کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔