دبئی پراپرٹی لیکس:سیاستدانوں کی اپنی جائیدادوں سے متعلق وضاحتیں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دبئی پراپرٹی لیکس میں پاکستان کی اہم شخصیات کے نام سامنے آنے کے بعد وضاحتیں آنا شروع ہوگئیں۔دبئی میں غیرملکیوں کی 400 ارب ڈالرز سے زیادہ کی جائیدادیں سامنے آگئی ہیں۔ جن میں پاکستانیوں نے بھی 11 ارب ڈالرز سے زیادہ کی جائیدادیں خریدی ہوئی ہیں۔دبئی پراپرٹی لیکس: صدر زرداری کے بچوں، حسین نواز اور محسن نقوی کی اہلیہ سمیت متعدد پاکستانیوں کی جائیدادوں کا انکشاف ہوا ہے ۔صدر مملکت آصف علی زرداری کے تینوں بچے، سابق صدر جنرل پرویز مشرف اور سابق وزیراعظم شوکت عزیز بھی جائیدادیں خریدنے والوں میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز سمیت دیگر کئی اہم شخصیات کے نام بھی پراپرٹی لیکس میں شامل ہیں۔چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو کے ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو کی جائیدادیں اثاثوں میں ڈیکلیئرڈ ہیں، بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد دبئی کی جائیدادیں ان کو ملی ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہاکہ اہلیہ کے نام پر دبئی میں جائیداد ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کی ہوئی ہے، نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے بھی اسے ظاہر کیا تھا۔انہوں نے مزید کہاکہ ایک برس قبل یہ جائیداد میں نے فروخت کردی تھی جس کے بعد چند ہفتے قبل ایک اور پراپرٹی خریدی ہے۔پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما شیر افضل مروت نے کہاکہ میں دبئی میں ایک اپارٹمنٹ کا مالک ہوں جو ایف بی آر اور الیکشن کمیشن میں 6 سال سے ڈیکلیئرڈ ہے۔انہوں نے کہاکہ میری بیرون ملک پراپرٹی کی تصدیق ایف بی آر اور الیکشن کمیشن سے کی جا سکتی ہے۔