اسلام آباد (سپیشل رپورٹر )وفاقی حکومت نےعوامی آئی پی پیز پر ظلم کے پہاڑ ڈھادیے گئے۔ سولر سے بجلی پیدا کرنے والے گھریلو صارفین پر ایک اور بم گرا دیاپہلے ان سے 24روپے فی یونٹ بجلی خریدی جارہی تھی جو اب کم کرکے 10روپے فی یونٹ کرکے عوامی آئی پی پیز پر ظلم کے پہاڑ ڈھادیے گئے۔
جبکہ عوام کو انہیں پرانے ریٹوں پر بجلی فروخت کی جارہی ہے ،عوام کو کسی قسم کا کوئی ریلیف نہیں دیا جائے گا۔یاد رہے کہ حکومت درجنوں آئی پی پیز کمپنیوں کو بغیر بجلی بنائے بھی ہر ماہ کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کرتی رہی ہے ۔اور اب جب عوامی سطح پر بجلی بنانے کا کام شروع ہو ا تو حکومتی اداروں نے ان عوامی آئی پی پیز (صارفین )سے بھی بجلی خریداری کے ریٹ کم کردیے ۔گزشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ کی صدارت میں ہوا اجلاس میں مشاورت کی گئی کہ جن لوگوں نے ملک بھر میں سولر پینل لگائے ہیں ان کے لگانے کی وجہ سے بجلی زیادہ پیدا ہو رہی ہے جس کے باعث گرڈ صارفین پر بوجھ بڑھ گیا .
موجودہ نیٹ میٹرنگ صارفین کے معاہدے پرانے نرخوں کے مطابق رہیں گے جبکہ نیٹ میٹرنگ کے تحت بجلی کی خریداری کی شرح 10 روپے فی یونٹ ہوگی جبکہ درآمد اور برآمد شدہ یونٹ کی الگ الگ بلنگ ہوگی اجلاس میں کہا گیا کہ سولر پینل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے نیٹ میٹرنگ یعنی کہ جو لوگ واپڈا کو بجلی فراہم کر رہے ہیں میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے دسمبر 24 تک نیٹ میٹنگ صارفین پر 169 ارب روپے کا بوجھ ڈالا گیا اور یہ بوجھ سولر پینل کی وجہ سے 2034 میں نیٹ میٹرنگ سے گریڈ صارفین پر جو کہ گرڈ سے بجلی لیتے یہ بوجھ اربوں روپے مزید بڑھ جائے گا .
ذرائع کا کہنا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے قبل ازیں سولر پینل صارفین سے ایک یونٹ 24 روپے میں خرید رہے تھے جو کہ فیصلے کے مطابق اب 10 روپے میں خریدا جائے گا پاکستان میں شدید مہنگائی کے دور میں ہر چیز مہنگی ہو رہی ہے.
جبکہ حکومت نے پہلے عوام کو سولر پینل فروخت کیے اور ہدایت کی کہ سولر پینل لگائے جائیں جبکہ عوام جب سولر پینل کی طرف ہی خریداری کی طرف شروع ہوئی تو حکومت نے بجلی کے ایک یونٹ کی قیمت 24 روپے سے کم کر کے 10 روپے کر دیے جو کہ عوام پر مجموعی طور پر اربوں روپے کا نقصان کیا گیا ہےای سی سی کو دی جانے والی بریفنگ کے مطابق دسمبر 2024 تک سولر صارفین نے گرڈ صارفین پر 159 ارب روپے کا بوجھ منتقل کیا، دسمبر 2034 تک یہ بوجھ 4 ہزار 240 ارب روپے ہوجائے گا۔بریفنگ میں کہا گیا کہ دسمبر 2024 میں سولر صارفین کی تعداد 2 لاکھ 83 ہزار ہوگئی جو اکتوبر میں 2 لاکھ 26 ہزار 440 تھی، دسمبر 2024 میں سولر سے پیدا بجلی 4 ہزار 321 میگاواٹ ہوگئی جو 2021 میں 321 میگاواٹ تھی۔اس لئے سو لر صارفین سے فی یونٹ دس روپے میں خریدا جائے جس کی منظوری سے دی گئی۔