اسلام آباد (سپیشل رپورٹر )ایف ائی اے اینٹی کرپشن سرکل نےتین سال بعد 2009 میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی میں ملازمتوں کی بھرتی کے معاملہ میں مبینہ طور پر معاملات طے نہ ہونے پر میں مقدمہ درج کر لیا ذرائع کے مطابق فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن میں 2009 میں افسران کی بھرتیاں کی گئیں جس پر ایف ائی اے نے 2022 میں انکوائری شروع کر دی تھی اس دوران ایف ائی اینٹی کرپشن سرکل کے مختلف تفتیشی افسران انکوائری کرتے رہے اور مبینہ طور پر معاملات طے کر کے انکوائری کو التوا کا شکار بنایا گیا.
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ایف ائی اے نے معاملے کو چیک کیا اور سخت نوٹس لیتے ہوئے تمام سرکل زیر کی زیر التوا انکوائریوں کی رپورٹ طلب کر لی جس پر ڈائریکٹر کے احکامات پر اینٹی کرپشن سیل سرکل تفتیش مکمل کر کے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر ایڈمن احمد تیمور ناصر کے خلاف ڈائریکٹر فائننس کاشف احمد نور کے خلاف مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 109، 409، 420، 468 اور 471 کے تحت درج کیا گیا ہے۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے پسند و ناپسند کی بنیاد پر بھرتیاں کر کے ذاتی مالی فائدہ حاصل کیا اور میرٹ لسٹ کو چھپا کر “اجتماعی دانش” کا ڈرامہ رچایا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہاؤسنگ اتھارٹی کے مزید افسران اور بھرتیوں سے فائدہ اٹھانے والوں کا کردار بھی تفتیش کے دوران سامنے لایا جائے گا۔ یاد رہے کہ 2009 میں جاری کردہ اشتہار کے تحت 2 ہزار سے زائد افسران کی بھرتیاں کی گئی تھیں۔ ایف آئی اے نے تفتیش کا دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔