کمزور کمیونٹیز پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر عالمی اقدام کی اپیل ، رومینہ خورشید عالم

اسلام آباد(نیوز رپورٹر) وزیراعظم کی معاون برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی ہم آہنگی (MoCC)، رومینہ خورشید عالم نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہیٹ ویوز، سیلاب اور خشک سالی نے خاص طور پر خواتین اور نوجوان لڑکیوں کی ذہنی صحت پر غیر معمولی اثرات مرتب کیے ہیں پیر کے روز ناروے کے سابق وزیراعظم کیجل میگنے بونڈوِک سے ملاقات کے دوران، وزیراعظم کی معاون نے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا کہ وہ عالمی تجربات سے سیکھنے کا ارادہ رکھتا ہے، خصوصاً سبز توانائی کی طرف منتقلی کے حوالے سے رومینہ خورشید عالم ے بونڈوِک کی انسانی حقوق کے حوالے سے مضبوط وکالت کی تعریف کرتے ہوئے عالمی تعاون کی اہمیت پر زور دیا، خاص طور پر کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے۔ انہوں نے 2022 کے سیلاب کے تباہ کن اثرات پر بھی روشنی ڈالی، جس کے نتیجے میں سندھ اور دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے پر آبادی کی نقل مکانی ہوئی، اور اس سے مالی، سماجی، نفسیاتی اور صحت کے مسائل پیدا ہوئے، جن میں بلوچستان میں جلد کی بیماریوں کا اضافہ ہوا۔

رومینہ خورشید عالم نے کہا، “ہم عالمی سطح پر موسمیاتی سفارتکاری میں آپ کی حمایت چاہتے ہیں، نہ صرف پاکستان کے لیے بلکہ تمام کمزور ممالک کے لیے۔ موسمیاتی تبدیلی نے پاکستان کو سخت متاثر کیا ہے، اور ہم پانچویں نمبر پر سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک کے طور پر درج ہیں۔” انہوں نے مزید کہا، “ہم ایک مضبوط قوم ہیں اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں وزارت موسمیاتی تبدیلی کی سیکریٹری عائشہ حمیرا موریانی نے بھی ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا چیلنج موسمیاتی مالیات تک رسائی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اگرچہ سرمایہ کاری اہم ہے، لیکن یہ ہیٹ ویوز اور گلیشیئرز کے پگھلنے سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہےعائشہ موریانی نے کہا، “ہم بحالی کے لیے قرضوں کی رقم مختص نہیں کر سکتے۔ یہ فنڈز ملکی جی ڈی پی کی ترقی کے لیے ہونے چاہئیں، نہ کہ موسمیاتی آفات سے نمٹنے کے لیے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پانی کی کمی کو حل کرنے کے لیے پانی کی صفائی کی ٹیکنالوجیز کو فروغ دے رہا ہے اور صاف توانائی کی ٹیکنالوجیز کے اپنانے کے لیے مراعات فراہم کی جا رہی ہیں کیجل میگنے بونڈوِک نے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے میں تعاون کی پیشکش کی اور کہا کہ ناروے پاکستان کو سبز توانائی کی طرف منتقلی میں تعاون کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے ناروے میں برقی گاڑیوں (EVs) کے کامیاب نفاذ کو ایک مثال کے طور پر پیش کیا وزارت موسمیاتی تبدیلی کے ایڈیشنل سیکریٹری حماد شمیمی اور جوائنٹ سیکریٹری محمد فاروق بھی ملاقات میں شریک تھےوزیراعظم کی معاون برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے نیک نیتی کا اظہار کرتے ہوئے نروے کے وفد کے اراکین کو پاکستانی ساختہ تحائف اور فٹ بال بھی پیش کیے۔