نئی دہلی ۔پریانکا چوپڑا کی ایگزیکٹو پروڈیوس کی ہوئی مختصر فلم ‘انوجا’ کی آسکر کے لیے نامزدگی ایک بڑی کامیابی ہے اور ان کے کیریئر کے ایک نئے سنگ میل کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس فلم میں ایک حساس موضوع یعنی چائلڈ لیبر اور بچوں کے تعلیم کے مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے، جو بھارت میں ایک سنگین اور عام مسئلہ ہے۔
فلم کی کہانی 9 سالہ لڑکی انوجا کی ہے، جو اپنے خاندان کی مالی مدد کے لیے گارمنٹ فیکٹری میں کام کرنے پر مجبور ہے، مگر وہ اس کے باوجود اپنی تعلیم کو جاری رکھنے کے لیے بڑے فیصلے کرتی ہے۔ اس کے ذریعے پریانکا نے نہ صرف ایک اہم سماجی مسئلے کی طرف توجہ دلائی بلکہ ایک عالمی پلیٹ فارم پر اسے نمایاں کیا۔
اس فلم کی پہلے ہی شارٹ فلم فیسٹیول میں کامیابی حاصل ہو چکی ہے، اور اب اس کا آسکر کی نامزدگیوں میں شامل ہونا اس کی مزید کامیابی کو ثابت کرتا ہے۔
پریانکا چوپڑا نے اس فلم سے اپنی وابستگی کو فخر کا باعث قرار دیا اور اسے ایک ایسی کہانی قرار دیا جو لاکھوں بچوں کی زندگیوں کو متاثر کرتی ہے۔ اس کامیابی کا نہ صرف بھارت بلکہ عالمی سطح پر بھی استقبال کیا جا رہا ہے۔