محمد عامر کے اب قومی ٹیم میں واپسی کے امکانات نہ ہونے کے برابر

اختر علی خان
حکومتی تبدیلی کے بعد جب یہ افواہ گردش کرنے لگی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ بھی مستعفی ہو جائینگے تو اس کے ساتھ ہی کچھ صحافیوں اور بالخصوص یوٹیوبرز کی جانب سے مختلف کٹھی میٹھی خبریں میں چلانے شروع کردی گئیں، انہی خبروں میں ایک خبر میں یہ بھی چلائی گئی کہ فاسٹ بائولر محمد عامر بہت جلد بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لینے کے بعد دوبارہ قومی ٹیم کو دستیاب ہونگے، اگر حقیقت پسندی سے اس خبر کا جائزہ لیا جائے تو اب محمد عامر کی بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں، اس بار ہونے والی پاکستان سپر لیگ میں بھی محمد عامر کراچی کنگز کی جانب سے فٹنس مسائل کی وجہ سے دکھائی نہیں دیئے جبکہ ان کی ٹیم کو لیگ میں ہتک آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس وقت پاکستان کرکٹ ٹیم کے پاس نوجوان فاسٹ بائولرز کی ایک شاندار کھیپ موجود ہے جس میں شاہین شاہ آفریدی، حارث رئوف، حسن علی، شاہنواز دھانی شامل ہیں، ان تمام بائولرز کے ہوتے ہوئے کیا کسی کو محمد عامر کی جگہ نظر آتی ہے، اگر ان تمام بائولرز کی اتنی محنت کے بعد سلیکٹرز نے محمد عامر کو ہی ٹیم میں شامل کرنا ہے تو پھر ان کھلاڑیوں کی محنت کو ضائع ہی سمجھا جائے، ویسے بھی اگر دیکھا جائے تو محمد عامر میں اب وہ ماضی والی بات نہیں رہی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ کسی دور میں محمد عامر خطرناک ترین فاسٹ بائولر تھے مگر سپاٹ فکسنگ سکینڈل کی وجہ سے پابندی اس کے بعد ایک طویل عرصے کے بعد کرکٹ میں واپسی سے محمد عامر کا سب کچھ بدل کر رہ گیا تھا اس میں کوئی شک نہیں کہ پابندی کے بعد واپسی پر بھی محمد عامر نے شاندار کارکردگی دکھائی مگر کچھ میچوں میں اور پھر دھیرے دھیرے ان کی کارکردگی کا گراف نیچا آنا شروع ہو گیا اور اس کے بعد انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے اس وقت کے کوچ مصباح الحق اور بائولنگ کوچ وقار یونس کے ساتھ سینگ پھنسا لئے جس کے بعد ان کی کارکردگی مزید خراب ہوئی اور بالآخر انہیں ٹیم سے باہر ہونا پڑا اور پھر انہوں نے جذبات میں آکر ریٹائرمنٹ کا بھی اعلان کردیا۔خیال رہے کہ پاکستان کے لیے 36 ٹیسٹ، 61 ون ڈے اور 50 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے والے مایہ ناز فاسٹ بولر محمد عامر نے دسمبر 2020 میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔اس وقت کے بولنگ کوچ وقار یونس اور ہیڈکوچ مصباح الحق کی وجہ سے محمد عامر نے ریٹائرمنٹ لی تھی، بعد ازاں محمد عامر نے اعلان کیا تھا کہ کوچز کے جانے کے بعد وہ ریٹائرمنٹ واپس لیں گے لیکن رمیز راجا کے چئیرمین پی سی بی بننے کے بعد محمد عامر نے ارادہ ترک کر دیا تھا کیونکہ رمیز راجا ماضی میں میچ فکسرز کی شدید مخالفت کرتے رہے ہیں۔اب جبکہ ایک بار پھر پاکستان کرکٹ بورڈ میں تبدیلیاں کی بازگشت جاری ہے تو مختلف سپورٹس چینلز، صحافیوں اور یوٹیوبرز نے اپنی ریٹنگ بڑھانے کیلئے محمد عامر کی ریٹائرمنٹ واپس لینے کی خبروں کو چلانا شروع کردیا ہے حالانکہ اس کا دور دور تک امکان نہیں ہے فرض کر لیا جائے کہ کرکٹ بورڈ میں بڑی تبدیلیاں ہو بھی جاتی ہیں تو اس کے باوجود محمد عامر کے اب ٹیم میں واپسی کے امکانات تقریباً ختم ہو چکے ہیں۔