اسلام آباد(سی این پی)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے لاپتہ بلاگر وصحافی مدثر نارو کی بازیابی کیلئے دائر درخواست میں ریمارکس دیے ہیں کہ کیا مدثر نارو کو بازیاب نہ کر پانا ریاست کی ناکامی ہے۔گذشتہ روز سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود عدالت پیش ہوئے،عدالت نے استفسار کیاکہ وزیر اعظم سے لاپتہ فرد کے بچے کی ملاقات کرائی گئی تھی اس کا کیا بنا ؟،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایاکہ مدثر نارو کے حوالے سے ملک بھر کے سیکورٹی اداروں نے بہت کوشش کی ہے،دریائے کنہار کے کنارے بہت کوشش کی گئی ایک اور کسی کی باڈی بھی ملی تھی،سیکورٹی اداروں نے بہت کوشش کی مدثر نارو کے حوالے سے پتہ نہیں چلا ،چیف جسٹس نے کہاکہ عدالت توقع کر رہی ہے کہ وفاقی حکومت ہل جائے گی آئندہ سے کوئی لاپتہ نہیں ہو گا،بتائیں ابھی کب وفاقی حکومت نے لاپتہ افراد سے متعلق سنجیدہ کوشش کی،یہاں حالت یہ ہے کہ بلوچستان کے طلبہ کب سے بیٹھے ہیں حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑا،آج تک کسی کو Accountable نہیں ٹھہرایا گیا،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ لاپتہ افراد سے متعلق 10 سال پہلے تیار کردہ جسٹس ریٹائرڈ کمال منصور کمیشن رپورٹ نہیں ملی،رپورٹ کی تلاش کی کوشش کی گئی لیکن ابھی نہیں مل رہی، چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">