مسافروں کو ہر صورت بہتر سفر فراہم کرنا ہے، محمدحنیف عباسی

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت بدھ کو پاکستان ریلویز ہیڈکوارٹرز لاہور میں دو اہم اجلاس منعقد ہوئے جن میں مکینیکل انجینئرنگ اور ٹرینوں کی ڈائننگ کاروں کے انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔پہلے اجلاس میں وفاقی وزیر نے مکینیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی ناقص کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ جرمنی سے آئے ہوئے کوچز میں نصب کیے جانے والے 12 اے سی یونٹس تاحال انسٹال نہ کیے جانے پر افسران کو سخت تنبیہ کی گئی۔

وزیر ریلوے نے سوال اٹھایا کہ کوچز کی حالت قابلِ رحم ہے، ایسے میں عید کی چھٹیاں کس بنیاد پر منائی گئیں؟انہوں نے ہدایت کی کہ “مسافروں کو ہر صورت بہتر سفر فراہم کرنا ہے، چاہے راتوں کو جاگ کر کام کرنا پڑے۔ اگر ٹرینوں میں اے سی بند رہے تو دفاتر میں بھی کام نہیں چلے گا۔”افسران کو موقع پر جا کر کوچز کی فٹنس چیک کرنے اور انسپکشن نہ کرنے والے افسران کے تبادلے کا عندیہ بھی دیا گیا۔

وفاقی وزیر نے ورکشاپس کو کارکردگی بہتر بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ 69لوکوموٹیوز کو سکریپ نہیں کیا جائے گا بلکہ انہیں قابلِ استعمال بنایا جائے۔انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ 31دسمبر 2025تک 820فریٹ ویگنز فراہم کیے جائیں تاکہ ریلوے کی آمدن کا 70فیصد مال گاڑیوں سے حاصل کیا جا سکے۔

بعد ازاں ٹرینوں کی ڈائننگ کاروں کے منتظمین سے ملاقات میں وزیر ریلوے نے کھانے کے معیار اور صفائی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسافروں کو مناسب قیمت میں گھر جیسا صاف ستھرا کھانا فراہم کیا جانا چاہیے، اس معاملے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔