پنجاب میں نگراں حکومت کی مداخلت کے بعد فلور ملز ایسویسی ایشن نے آج سے غیر معینہ مدت تک کے لیے ہڑتال کی کال واپس لے لی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے صوبائی چیئرمین افتخار احمد مٹو نے کہا کہ انہوں نے تین رکنی وزارتی کمیٹی سے ملاقات کی اور فلور انڈسٹری کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی پر ہڑتال کی کال واپس لینے کا فیصلہ کیا۔اجلاس میں وزیر اس ایم تنویر (انڈسٹریز)، بلال افضل (فوڈ اینڈ پی اینڈ ڈی) اور منصور قادر (اعلیٰ تعلیم) کے علاوہ سیکریٹری خوراک محمد زمان وٹو بھی موجود تھے۔
فلور ملز ایسوسی ایشن نے غریبوں کے لیے سبسڈی والی گندم کے غبن میں ملوث فلور ملز سے لاتعلقی کا اظہار کیا، شرکا کے درمیان اس بات پر اتفاق رائے پایا گیا کہ فلور ملز کی انسپکشن ایس او پیز کے مطابق جاری رہے گی۔تاہم اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ اگر محکمہ خوراک کے کسی اہلکار نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کیا تو سیکریٹری کو اس کی اطلاع دی جائے گی۔افتخار احمد مٹو نے کہا کہ کمیٹی نے ملرز کے اس مطالبے کو قبول کیا کہ ڈکیتی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے سبسڈی والے آٹے کی فروخت کے لیے ٹرکنگ پوائنٹس پر سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ نجی طور پر پیسنے والے آٹے کی خیبرپختونخوا اور دیگر صوبوں کو برآمد کے مطالبے پر غور کرنے کے لیے ایک پینل تشکیل دیا جائے گا۔پنجاب پریونشن آف اسپیکولیشن ان ایسنسیشل کموڈٹیز ایکٹ 2021‘ کے شیڈول سے گندم کے آٹے کو خارج کرنے کے حوالے سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ پینل اس مقصد کے لیے اپنی سفارشات پیش کرے گا۔محکمہ خوراک کے ایک عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ دانشمندانہ حکمت عملی کے سبب وہ 14 فروری کے لیے آٹے کا کوٹہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اور شام تک اگلے دن کے لیے آٹے کی دستیابی یقینی بنالی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک پروگریسو فلور ملرز گروپ اور دیگر محب وطن فلور ملز کے تعاون سے آٹے کی فراہمی کو یقینی بنانے میں کامیاب رہا ہے۔دریں اثنا سیکریٹری خوراک نے آٹے کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے پر پروگریسو فلور ملرز گروپ کے رہنماؤں ماجد عبداللہ اور خلیق ارشد کی تعریف کی۔