لاہور(سی این پی) بھارت میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ 2023 کے لیے پاکستان کرکٹ اسکواڈ کا اعلان کر دیا گیا، انجری کا شکار نسیم شاہ کی جگہ حسن علی کو شامل کیا گیا ہے۔بابر اعظم کو کپتان اور شاداب خان کو نائب کپتان برقرار رکھا گیا ہے جبکہ فٹنس مسائل سے دوچار فاسٹ بولر نسیم شاہ کی جگہ حسن علی کو شامل کیا گیا ہے۔ قومی ٹیم کے ساتھ ایک ہی وکٹ کیپر محمد رضوان بھارت جائیں گے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا کہ فاسٹ بولرز میں آپشن کم تھی، حسن علی نے لنکن لیگ میں اچھا کھیل پیش کیا، حسن علی ٹیم مین بھی ہے اور اس کے آنے سے ٹیم میں انرجی آتی ہے۔انضمام الحق نے کہا کہ ایشیا کپ کی ٹیم بناتے وقت حسن علی کی انگلی زخمی تھی جبکہ فاسٹ بولرز میں احسان اللہ اور محمد حسنین بھی فٹنس مسائل سے دوچار ہیں لیکن ہم نے چھ ماہ سے بنے کمبی نیشن میں تبدیلی کی کوشش نہیں کی۔
انہوں نے بتایا کہ نسیم شاہ کا بڑا نقصان ہوا اور وہ اس وقت دنیا کا بہترین فاسٹ بولر ہے، رپورٹس کے مطابق نسیم شاہ ورلڈ کپ کے بعد بھی جلد نہیں کھیل سکے گا۔انضمام الحق نے واضح کیا کہ کسی پر دروازہ بند نہیں کیا گیا، خواہ سرفراز ہو یا عماد وسیم، محمد عامر نے ریٹائرمنٹ لی تھی، فرسٹ کلاس کھیلیں پھر پرفارمنس پر لیں گے۔ چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ میں کارکردگی کو اہمیت دیں گے، شان مسعود کا نام ابتدائی 25میں شامل تھا۔
انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ہمیں صرف ایک تبدیلی پر مجبور ہونا پڑا ہے جس کا تعلق بدقسمتی سے نسیم شاہ کی انجری سے ہے۔ ہمیں ایشیا کپ کے دوران بھی کچھ کھلاڑیوں کی انجریز کے معاملات کا سامنا رہا لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ تمام کھلاڑی مکمل فٹ ہیں اور ورلڈ کپ جیسے اہم ترین ایونٹ میں بہترین پرفارمنس کے لیے پر عزم ہیں۔
کپتان بابر اعظم، امام الحق، فخر زمان، عبداللہ شفیق، وکٹ کیپر محمد رضوان، سلمان علی آغا، افتخار احمد، سعود شکیل، شاداب خان، محمد نواز، اسامہ میر، محمد وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی، حارث روف اور حسن علی۔محمد حارث، زمان خان اور ابرار احمد ریزرو کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔
ورلڈ کپ 5 اکتوبر سے 19 نومبر تک بھارت میں کھیلا جائے گا۔ ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی ٹیم 29 ستمبر کو نیوزی لینڈ اور 3 اکتوبر کو آسٹریلیا کے خلاف دو وارم اپ میچز کھیلے گی۔ وہ ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ 6اکتوبر کو نیدر لینڈ کے خلاف کھیلے گی۔پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کا آغاز عالمی نمبر ایک رینکنگ کی ٹیم کی حیثیت سے کرے گی اس ورلڈ کپ سائیکل میں اس کی جیت کا تناسب تمام ٹیموں سے زیادہ ہے۔
پاکستانی ٹیم 2019 کے عالمی کپ میں نیوزی لینڈ سے کم رن ریٹ کی وجہ سے سیمی فائنل میں نہیں پہنچ سکی تھی جو ورلڈ کپ کی رنرز اپ رہی تھی۔پاکستان نے 1992میں ورلڈ کپ جیتا ہے جبکہ 1999 میں اس نے فائنل کھیلا تھا۔ اس کے علاوہ پاکستان چار مرتبہ 1979، 1983، 1987 اور 2011 میں سیمی فائنل بھی کھیل چکا ہے۔