اسلام آباد(سی این پی)پاکستان نے رمضان المبارک میںفلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں عبادت کی اجازت دینے کا مطالبہ کر دیا اور کہا کہ سارک تنظیم کی کامیابی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارتی ہٹ دھرنی ہے جس سے علاقائی رابطے مفلوج ہو گئے ہیں ،پاک بھارت تنازعہ یا مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کسی بھی دوست ملک سے ثالثی کا خیر مقدم کریں گے۔
جمعرات کے روز ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ زہرا بلوچ نے کہا کہ چین، ایران ، تاجک اور ترکیہ کے صدورنے وزیر اعظم شہباز شریف کو مبارک باد دی ہے جبکہ ملائیشیائ،فلسطین ، امیر قطر اور افغانستان کے وزرائے اعظم نے شہباز شریف کو وزیر اعظم کا منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کو مبارکباد کا پیغام بھیجا گیا ،انہوں نے کہا کہ تاحال کابینہ نہیں بنی ہے اسکے بعد خارجہ پالیسی وضع کی جائے گی،ہمسایوں سے ترقیات بارے نئی کابینہ یا خارجہ کے وزیر تعین کریں گے،بھارت سمیت تمام ہمسایوں کے ساتھ برابری عزت و احترام کی بنیاد پر قائم کرنے کے خواہاں ہیں ،بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی اخلاف وزریوں کا تدارک کرکے مسئلہ کشمیر حل کرے تو بات چیت شروع کی جاسکتی ہے،پاک بھارت تنازعہ یا مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کسی بھی دوست ملک سے ثالثی کا خیر مقدم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایک بار کابینہ بن جائے پھر طے ہوگا کہ بھارت کے ساتھ کیسے چلنا ہے،ہمارا موقف ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہوں ،کشمیر ہماری ترجیحات میں اول ہے جب بھی کوئی بات چیت ہوئی پہلے کشمیر پر بات ہوگی،ترجمان نے کہا کہ نریندر مودی مقبوضہ کشمیر کا دورہ کررہے ہیں ،مقبوضہ کشمیر میں سیاحت اس وقت تک نہیں پروان نہیں چڑھ سکتی جب تک کشمیریوں کو حق خود ارادیت نہیں مل جاتا،ترجمان دفتر خارجہ نے رمضان المبارک کی نسبت سے فلسطینیوں کو عبادات کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کے ساتھ مسجد الاقصیٰ میں فلسطینیوں کو آزادی کے ساتھ نماز پڑھنے کی اجازت ہونی چاہئیے،عالمی یوم خواتین پر مقبوضہ کشمیر کی بہادر خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں،ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی ہٹ دھرمی سارک تنظیم کی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ ہے،بھارت سارک اور علاقائی رابطوں کو مفلوج کررہا ہے،16 ویں سارک سربراہی کانفرنس کی راہ میں بھارت رکاوٹ ہے،2016 کے بعد سے سارک سربراہ کانفرس منعقد نہیں ہوسکی،بھارت سارک اجلاس میں رکاوٹوں کو ختم کرے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان نے غزہ میں ماہ صیام میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں شہریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہیں، غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں،رمضان کی آمد پر فلسطینیوں پر پابندیوں کے خاتمے کے حامی ہیں، فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں عبادت کی اجازت دی جائے، ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت پر مظالم بند کیے جائیں، پاکستان کشمیری بھائیوں کی سفارتی و سیاسی امداد جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ تنزانیہ پاکستان کا اہم تجارتی شراکت دار ہے۔
پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سیاسی مذاکرات کا نواں دور اسلام آباد میں ہوا، پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات سمیت مختلف شعبوں کے تمام پہلوو¿ں کا احاطہ کیا گیا،ان کا کہنا ہے کہ پاکستان جدہ میں وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کا خیر مقدم کرتا ہے، اجلاس میں فلسطین میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا،نئی کابینہ کی تشکیل ہو رہی ہے، کابینہ بننے کے بعد نئی حکومت خارجہ پالیسی بنائے گی۔ امریکا کی طرف سے گرفتار کیے گئے پاکستانیوں کی شہریت کی تصدیق کے منتظر ہیں۔