تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس میں اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ تیار

اسلام آباد: (سی این پی) تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس میں اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ تیار۔ جس کے مطابق پی ٹی آئی کی 2009 سے 13 تک آمدن اور اخراجات میں مطابقت نہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے 2008 سے 9 میں 2 بینکوں کے کھاتوں کو ظاہر نہیں کیا، آڈٹ فرم کی فراہم کیش رسیدیں بینک اکاؤنٹس سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ آڈٹ رپورٹ منظوری کیلئے پی ٹی آئی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں پیش کی گئی تھی۔ آڈٹ رپورٹ پر تاریخ نہ ہونا اکاؤنٹنگ معیار کے خلاف ہے، 2008- 09 کے دوران 77 میں سے صرف 12 اکاؤنٹس ظاہر کئے گئے، 5 سال کے دوران تحریک انصاف نے 32 کروڑ روپے کی رقم چھپائی۔ ادھر پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ فریقین کو دینے کی ہدایت کر دی۔
الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ وکیل پی ٹی آئی نے موقف اپنایا کہ دیگر جماعتوں کی اسکروٹنی بھی چل رہی ہے، باقی پارٹیوں کی رپورٹ آ جائے تو ایک ساتھ ہی کیس سنا جائے۔ وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ پہلے دن سے کہتے ہیں کہ رپورٹ پبلک کی جائے، اسکروٹنی کمیٹی کی بہت سی معلومات سے لاعلم ہیں۔ ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ کسی کو کیسے روکیں گے کہ رپورٹ پبلک نہ کی جائے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پی ٹی آئی وکیل نے استدعا کی کہ دونوں فریقین کے جواب آنے تک رپورٹ خفیہ رکھی جائے۔ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کیا ہم کسی فریق کو رپورٹ پبلک کرنے سے روک سکتے ہیں ؟ الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ فریقین کو دینے کی ہدایت کر دی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کیس کی سماعت 15 روز کیلئے ملتوی کر دی۔