کراچی.سانحہ کارساز کراچی میں باپ بیٹی جان بحق جبکہ چھ افراد کے زخمی ہونے کے مقدمہ میں ائی جی سندھ کی ہدایت پر ایس پی کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دینے اور مقدمہ کی ملزمہ نتاشہ کے خاوند گل احمد انرجی (آئی پی پیز) کے مالک دانش اقبال کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا.
ذرائع کے مطابق کارساز ٹریفک حادثے کی تفتیش میں ابھی تک کوئی خاص پیش رفت سامنے نہیں ا سکی تفتیش اس قدر ناقص کی جا رہی ہے کہ تاحال حادثے کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی حاصل نہ کی جا سکی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ تھانہ بہادرآ باد کی پولیس اور تفتیشی ٹیم کا خاتون کے خاوند دانش اقبال جو کہ ملک میں بجلی پیدا کرنے والی ائی پی پی گل احمد انرجی (آئی پی پیز) کمپنی کے چیئر مین بھی ہیں سے مبینہ ساز باز کر رکھی ہے.
یہی وجہ ہے کہ ابھی تک مقدمہ کی تفتیش رکی ہوئی ہے تفتیشی زرا ئع کا کہنا ہے کہ ابھی تک پولیس میڈیکل رپورٹ بھی سامنے نہ لا سکی جبکہ ملزمہ کے پاس برطانوی ڈرائیونگ لائسنس تھا اس کی تفتیش کے لیے ابھی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس دانش اقبال کی بیوی کو مقدمہ میں بچانے کی پوری کوشش میں مصروف ہے.
یہی وجہ ہے کہ ابھی تک خاتون کے مقدمے میں دفعہ 302 نہیں لگائی گئی پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ لائسنس نہ ہو تو مقدمہ 302 کا ہوتا ہے جبکہ ڈرائیونگ لائسنس ہونے کی صورت میں 320 اور 322 دفعہ لگائی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ ابھی تک ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کے باوجود باپ بیٹی کو قتل کرنے اور چھ افراد کو زخمی کرنے کے اس مقدمہ میں پولیس تفتیش میں التوا کا شکار ہے.
اس حوالے سے ایس ایچ او تھانہ بہادرآباد سے تفتیش کے حوالے سے موقف لینے کے لیے رابطہ کیا گیا لیکن ایس ایچ او بہادراباد نے فون اٹینڈ نہیں کیا دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ذہنی توازن خراب ہو نے کی میڈیکل رپورٹ ہے.
اس کے باوجود ملزمہ نتا شہ میٹرو کیپٹل ، گل احمد بائیو فلمز، میٹرو سولر پاور، میٹرو پاور کمپنی سمیت سات کی ڈایکٹر اور ایک کی چیف ایگزیکٹو ہے.تفتیشی ٹیم کے مطابق خاتون نتا شہ دانش کے زیر استعمال گاڑی گل انرجی کمپنی کے نام ہے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑی کے مالک کو بھی شامل تفتیش کے لیے حراست میں لیا جائے گا دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ گاڑی گل انرجی کے نام ہے جبکہ گل انرجی کے چیف دانش اقبال ہیں.