وفاقی دارلحکومت میں 8غیر قانونی کوآپریٹیو ہائوسنگ نے مستوسط طبقہ کے اپنی چھت کے خواہش مندوں ہزاروں افراد کی جمع پونجی کے اربوں روپے پلاٹوں کے نام پر لوٹ مار

اسلام آباد(سی این پی) وفاقی دارلحکومت میں 8غیر قانونی کوآپریٹیو ہائوسنگ نے مستوسط طبقہ کے اپنی چھت کے خواہش مندوں ہزاروں افراد کی جمع پونجی کے اربوں روپے پلاٹوں کے نام پر لوٹ کر اپنے خلاف مقدمات وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے میں اپنے اثر و رسوخ سے فائلیںسرد خانے کی نظر قرار رہی ہے جس میں انکشاف ہوا کہ اربوں روپے لوٹنے والوں سوسائٹیوں کے خلاف مقدمات کو محدود پیمانے پر رکھ کر چند ارب روپے کی بے قاعدیوں کے الزامات لگا کر اسلام آباد آئی سٹی انتظامیہ اور سرکل رجسٹراڑ آفس کے مبینہ ساز باز کھل کر سامنے آگئی ہے سرکل رجسٹرار آفس انتظامیہ اور ایف آئی اے کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرسکی ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ سرکل رجسٹرار آفس کی جانب سے جن ہائوسنگ سوسائٹیوں کے کیس ایف آئی کو بھجوائے گئے ان میں نیشنل اسمبلی ایمپلائز کو آپریٹیو ہاسوسنگ سوسائٹی جس ریفرنس کے تحت بھجوائی گئی وہ 18فروری 2021کو 3 کیسیز تھے۔ جن میں19لاکھ 25ہزار’19لاکھ 50ہزار’11کروڑ 40لاکھ ’90ہزار جبکہ سویلین ایمپلائز کو آپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی میں 2ارب 44کروڑ 18فروری 2021کو ایم او وزارت داخلہ ایمپلائز کو آپریٹیو سوسائٹی میں جو باقاعدگی کی گئی وہ 12کروڑ ایڈمنسٹریٹر فیڈرل ایمپلائز کو آپریٹیوہائوسنگ سوسائٹی میں لیٹر نمبر1048/CRدس مارچ 2021کو جس میں7ارب 46کروڑ”ایف ای سی ایچ ایس” محافظ گارڈنآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی کیخلاف 2کروڑ 59لاکھ جبکہ آئل اینڈ گیس ایمپلائز کو آپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی اسلام آباد کے 71کروڑ 47لاکھ روپے کی باقاعدگی کا انکشاف ہوا جس کے بعد ذرائع نے بتایا ہے کہ مذکورہ بالا سوسائٹیوں کی انتظامیہ کمیٹیوں نے سرکل رجسٹرار آفس وہ آئی سی ٹی انتظامیہ کے چند افسران کے علاوہ ایف آئی اے کے افسران کو بھی رام کر لیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کیخلاف ہونے والی انکوائریاں میں مبینہ کرپشن کو اس قدر کم رکھا گیا تاکہ اس کرپشن میں ملوث انتظامی کمیٹیوں کے عہدیداران بچ سکے۔اس طرح مجموعی طور پر ایف آئی اے کو بھجوائی گئی انکوائریاں بھی ابھی تک سرد خانے کی نظر کر دی گئیں۔