پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ عمران خان نے سیاسی ڈیڈ لاک میں مصالحت کے لیے فوج کو نہیں بلایا تھا۔
اپنے بیان میں شیریں مزاری نے کہا کہ اس بات کی وضاحت کرنا چاہتی ہوں اور ریکارڈ پر لانا چاہتی ہوں کہ عمران خان نے سیاسی ڈیڈلاک میں مصالحت کے لئے فوج کو مدد کے لئے نہیں بلایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ فوج نے وزیر دفاع کے ذریعے میٹنگ طلب کی، جس میں ان کی جانب سے تین آپشن سامنے رکھے گئے تھے کہ یا تو وزیراعظم استعفیٰ دے دیں، یا عدم اعتماد کا سامنا کریں، یا پھر نئے انتخابات کروائے جائیں۔
شیریں مزاری نےسوال کیا کہ آخر عمران خان استعفے کا آپشن کیوں دیں گے؟ جبکہ وہ واضح اور دوٹوک انداز میں بار بار یہ کہہ چکے تھے کہ وہ کبھی استعفیٰ نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کی کوئی تک نہیں بنتی۔ اس کے علاوہ عمران خان نے بیرونی مداخلت کی سازش کی بنیاد پر عدم اعتماد کوصاف مسترد کردیا تھا۔ پھر وہ یہ آپشن سامنے کیوں رکھتے؟ نہایت مضحکہ خیز بات ہے۔