ڈی آئی جی آ پر یشنز سید شہزاد ندیم بخا ری کا اردل روم کا انعقاد ،27 پولیس افسران کو نا قص کا رکر دگی، ڈسپلن کی خلا ف ورزی، ناقص تفتیش، ڈیو ٹی میں غفلت اور کر پشن میں ملوث ہو نے پر محکمانہ سزائیں

اسلام آباد(کرائم رپورٹر) ڈی آئی جی آ پر یشنز سید شہزاد ندیم بخا ری کا اردل روم کا انعقاد ،27 پولیس افسران کو نا قص کا رکر دگی، ڈسپلن کی خلا ف ورزی، ناقص تفتیش، ڈیو ٹی میں غفلت اور کر پشن میں ملوث ہو نے پر محکمانہ سزائیںسنائی، چار پولیس افسران کو محکمہ سے برخاست جبکہ 06پولیس افسران کے عہد ہ کی تنزلی کے احکا ما ت جا ری،پبلک سروس ڈیلیوری ہماری اولین تر جیح ہے وہی ہما ری ٹیم کا حصہ ہو گا جو کا رکر دگی دکھا ئے گا
ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس آپریشنز سید شہزاد ندیم بخاری نے اردل روم کا انعقاد کیا، انہوں اردل روم میں پولیس افسران کے خلاف عوامی شکایات،مقدمات کی تفتیش اور ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔

ڈی آئی جی آپریشنز نے نا قص کا رکر دگی، ڈسپلن کی خلاف ورزی، مقدمات کی ناقص تفتیش، ڈیو ٹی میں غفلت اور کر پشن میں ملوث ہو نے پر تین انسپکٹرز،10سب انسپکٹرز، سات اے ایس آئیز،دو ہیڈکانسٹیبلزاورپانچ کانسٹیبلزکو محکمانہ سزائیں سنائیں

چار پو لیس افسران جن میں اے ایس آئی عابد حسین، ہیڈ کنسٹیبل عابد مجید، کنسٹیبل محمد شعیب اور کنسٹیبل عریب علی کو نوکری سے برخاست کر دیا جبکہ چھ پولیس افسران جن میں انسپکٹر طا ہر خا ن، انسپکٹر شمس الاکبر، سب انسپکٹر محمد فاروق ،سب انسپکٹر زاہد حسین ، اے ایس آئی افتخا ر احمد اور ہیڈ کنسٹیبل ریا ض جلا ل کے عہدے کی تنزلی کے احکامات جاری کیے۔

اسی طرح 13 افسران کی سالا نہ ا نکر یمنٹ روک دی گئی جبکہ چار پو لیس افسران کی سروس بھی ضبط کی گئی، ڈی آئی جی آپریشنز سید شہزاد ند یم بخا ری نے کہا ہے کہ نا قص کا رکر دگی اور فرائض کی انجام دہی میں غفلت برتنے والا محکمہ کا حصہ نہیں رہے گا، شہر یو ں کے جا ن و ما ل کا تحفظ اولین ذمہ داری ہے اس میں کسی قسم کی غفلت لا پر واہی ہر گز بر داشت نہیں کی جا ئے

پبلک سروس ڈیلیور ی اولین ترجیح ہونی چاہیے، وہی ہماری ٹیم کا حصہ کاہو گا جو کارکردگی دکھائے گا،انہوں نے کہا کہ کسی بھی شکایت پر فوری ایکشن لیا جائے گا، شہریوں کی جان و مال کے تحفظ میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کر وں گا، ادارے کی کا رکردگی کو بہتر بنا نے کے لیے سزا و جزا کا عمل جا ری رہے گا ایسے افسران جو بہتر کارکر دگی پیش کر تے ہیں انہیں انعاما ت اور تعریفی اسناد سے نوازا جا ئے اور ناقص کا رکر دگی پر محکما نہ سزا دی جائیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں