اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) نیشنل پریس کلب پر حالیہ حملے کے خلاف قائم جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اپنے مطالبات پر مشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ وزارت داخلہ کو پیش کر دیا ہے۔ یہ چارٹر نیشنل پریس کلب کے صدر اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین اظہر جتوئی کی سربراہی میں سیکرٹری نیشنل پریس کلب نیر علی نے وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری کو بریف کیا ، وزیر مملکت داخلہ طلال چوہری نے کہا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ کی روشنی میں ملک بھر کے پریس کلبز کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعظم، وفاقی وزیر داخلہ اور وفاقی وزیر اطلاعات نے اس واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور مکمل تحقیقات کے احکامات جاری کیے ہیں تاکہ آئندہ ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔ طلال چوہری نے کہا کہ پولیس اب کسی بھی پریس کلب میں داخلے سے قبل انتظامیہ کی اجازت حاصل کرے گی ، گزشتہ روز نیشنل پریس کلب میں صدر اظہر جتوئی کی زیر صدارت جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں حاجی نواز رضا، افضل بٹ، شکیل احمد، شکیل قرار، سعدیہ کمال، ایم بی سومرو، نوید اکبر، جاوید ملک، طارق ورک، رانا کوثر علی، طارق عثمانی، محبوب الرحمن تنولی اور سیکرٹری جوائنٹ ایکشن کمیٹی نیر علی نے شرکت کی۔ اجلاس میں ممبران کی تجاویز کی روشنی میں چارٹر آف ڈیمانڈ کو حتمی شکل دی گئی اور متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔
چارٹر آف ڈیمانڈ کے اہم نکات میں شامل ہیں:نیشنل پریس کلب پر حملے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے اور فوری طور پر ایک اعلیٰ سطح کی انکوائری کمیٹی قائم کی جائے جو وزارت داخلہ، وزارت اطلاعات اور نیشنل پریس کلب کے نامزد صحافیوں پر مشتمل ہو۔ اس کمیٹی سے رپورٹ 4 دن کے اندر پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ، وفاقی وزیر داخلہ کی سربراہی میں چاروں صوبوں، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان کے وزرائے اطلاعات، سیکرٹری اطلاعات اور پریس کلبز کے صدور پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی جائے تاکہ پریس کلبز کی حفاظت اور ان کی حرمت کو یقینی بنایا جا سکے ، پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز ایکٹ کو فعال بنانے کے لیے 2 ہفتوں کے اندر جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن کو مکمل کیا جائے تاکہ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو تحفظ فراہم کیا جا سکے ، پارلیمنٹ کی دونوں ایوانوں سے متفقہ قراردادیں منظور کر کے پریس کلبز اور صحافتی تنظیموں کی حفاظت کی ضمانت دی جائے۔
وزیر مملکت داخلہ طلال چوہری نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو یقین دلایا کہ وہ چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، وفاقی اور صوبائی وزرائے داخلہ و اطلاعات سے رابطے کر کے ان مطالبات کی منظوری کے لیے اقدامات کریں گے ، یہ چارٹر صحافی برادری کے حقوق، آزادی اظہار رائے اور پریس کلبز کے تحفظ کے حوالے سے ایک اہم دستاویز سمجھا جا رہا ہے جو وزارت داخلہ کی طرف سے فوری توجہ کا متقاضی ہے۔