وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ طوفانی بارشوں سے آنے والے سیلاب سے متاثرہ افراد کی جلد از جلد بحالی کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور محکموں کی مشترکہ کوششیں ناگزیر ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی اور بحالی کے کاموں کا جائزہ لینے خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک پہنچ گئے۔وزیراعظم کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جاری ریلیف آپریشن اور ضلع ٹانک میں انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
ڈپٹی کمیشنر ٹانک حمید اللہ خان نے بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو عارضی پناہ گاہوں میں خوراک، پینے کے پانی کی فراہمی سمیت علاقے میں جاری امدادی اور بحالی کے کاموں سے آگاہ کیا۔وزیر اعظم نے کے پی حکومت پر زور دیا کہ وہ جاں بحق افراد کے لیے موجودہ اعلان کردہ رقم 8 کو بڑھا کر 10 لاکھ روپے تک کرے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لواحقین کے لیے مالی امداد جاں بحق افراد کا نعم البدل نہیں ہے لیکن یہ متاثرین کی بحالی میں مدد کرے گی، آفت سے متاثرہ افراد کی بحالی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت نے زخمیوں کے لیے نقد امدادی رقم کو 25 ہزار سے بڑھا کر 250 ہزار کردیا ہے، مکمل طور پر تباہ ہونے والے گھروں کے لیے 5 لاکھ روپے اور جزوی طور پر متاثر ہونے والے مکانات کے لیے 2 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان بھی کیا ہے۔
سیلاب سے مرکزی سڑکوں کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں بتائے جانے پر، وزیراعظم نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو ہدایت کی کہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں آنے والی سڑکوں کو جلد بحال کرے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ مکمل کرنے کے بعد وہ این ڈی ایم اے اور صوبائی حکام کے سروے پر غور کریں گے تاکہ نقصانات کا اندازہ لگایا جا سکے اور وفاقی حکومت کی طرف سے ممکنہ تعاون کا فیصلہ کیا جا سکے۔
اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ موجود پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ٹانک زم ڈیم اور دیگر چھوٹے ڈیموں کی تعمیر سے علاقے اور اس کے انفرا اسٹرکچر کو سیلاب سے بچانے میں مدد ملے گی۔
بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ سیلاب سے ضلع ٹانک میں تقریباً 11 ہزار گھرانوں کو نقصان پہنچا ہے اور 2 اموات کے علاوہ 7 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے بلوچستان اور کے پی میں سیلاب سے تباہ شدہ سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی بحالی کے لیے این ایچ اے کی جانب سے کیے جانے والے کام کے لیے بھی زور دیا۔
وزیر اعظم نے خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کی جانب سے متاثرہ آبادی کے لیے کی گئی ریسکیو اور ریلیف کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے کے ساتھ ساتھ متعلقہ وزرا کی بھی تعریف کی جنہوں نے متاثرہ لوگوں کی جلد امداد اور بحالی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششیں کیں۔
اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود، وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام اور اعلیٰ سرکاری افسران بھی موجود تھے۔